[]
لکھنو: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے میں شمولیت کے امکان کی قیاس آرائیوں کو ہوا دیتے ہوئے پارٹی کے قومی نائب صدر شاہد صدیقی نے کہا کہ مستقبل کا لائحہ عمل طئے کرنے پارٹی کی اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی عنقریب طلبی متوقع ہے۔
اس میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا جائے گاکہ آیا انڈیا اتحاد میں برقرار رہا جائے یا دوسرا راستہ اختیار کیا جائے۔ یہ پیشرفت 5 ریاستوں کے اسمبلی الیکشن میں اپوزیشن کی خراب کارکردگی کے مدنظر ہوئی ہے۔
شاہد صدیقی نے میڈیا سے کہا کہ کانگریس 3 ریاستوں میں اپنی سیاسی طاقت دکھانے میں بری طرح ناکام رہی۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ملک کی سب سے قدیم جماعت نے اپوزیشن اتحاد کی راہ روک دی جس نے رفتار پکڑی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کی طرح آر ایل ڈی صدر جینت چودھری‘ آئندہ ہفتوں میں انڈیا بلاک میٹنگ میں شرکت سے گریز کرسکتے ہیں۔ اس سے انڈیا بلاک میں مزید دراڑ پڑجائے گی۔
کانگریس کی حلیف آر ایل ڈی کو راجستھان میں صرف ایک نشست (بھرت پور) دی گئی تھی جہاں سے اس کے امیدوار سبھاش گرگ نے جیت حاصل کی۔ پارٹی نے کم ازکم 6نشستیں مانگی تھیں۔
پارٹی کے ایک سرکردہ رہنما نے زور دے کر کہا کہ یوپی میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد برقرار ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آر ایل ڈی کا احساس ہے کہ اس کی مول تول کی طاقت خاص طورپر مغربی یوپی میں بڑھ گئی ہے۔ علاقہ میں مسلمانوں کی قابل لحاظ آبادی بھی اس کی حمایت میں ہے۔