[]
ئی دہلی: خالصتان کے حامی لیڈر گرپتونت سنگھ پنون نے چہارشنبہ کے روز ایک تازہ ویڈیو جاری کیا ہے جس کے ذریعہ یکم دسمبر کو کینیڈا میں ٹورنٹو اور وینکوور انٹرنیشنل ایرپورٹس پر ایرانڈیا کی پروازوں کی ناکہ بندی کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
پنون نے AI-188 اور AI-186 پروازوں کو ٹرمنل نمبر 1 سے پرواز کرنے سے روک دینے کی اپیل کی ہے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے گزشتہ روز سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) گروپ کے لیڈر کے خلاف ایک کیس درج کیا تھا۔
یہ کیس 4 نومبر کے ایک ویڈیو کے سلسلہ میں درج کیا گیا تھا جس کے ذریعہ ہندوستانی پرچم بردار کمپنی کو دھمکی دی گئی تھی۔ پنون نے اپنے نئے ویڈیو میں کہا کہ ایس ایف جے کے جنرل کونسل کی حیثیت سے میں ایرانڈیا کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کا اعادہ کرتا ہوں۔
مودی حکومت ایس ایف جے کو علیحدگی پسند خالصتان ریفرنڈم منعقد کرنے سے نہیں روک سکتی جو کہ این آئی اے کے بے بنیاد دہشت گردی کیس کے پس پردہ اصل مقصد ہے۔ پنون نے کہا کہ ان کا ویڈیو پیام ایرانڈیا کا بائیکاٹ کرنے کی ایک تشدد سے پاک اپیل ہے‘اسے دھماکہ سے اڑانے کی۔
انہوں نے کہا کہ ایرلائن کا بائیکاٹ کرنے کی ان کی مہم جاری رہے گی کیونکہ ایرانڈیا اور دیگر ہندوستانی کاروباروں کو جانے والا ہر ڈالر ہندوستان میں سکھ آبادی کے وجود کے لئے خطرہ بننے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ پنون نے اس مہم کو سکھ علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجار سے معنون کیا جنہیں جاریہ سال جون میں سرے علاقہ میں ایک گردوارہ کے باہر گولی ماردی گئی تھی۔
ہندوستان نے 2020 میں پنون کو ایک انفرادی دہشت گرد قراردیا تھا۔ اس نے اپنے ایک ویڈیو میں کہا کہ دہلی کے اندراگاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ (آئی جی آئی اے) کا نام تبدیل کردیا جائے گا اور اسے 19 نومبر کو بند رکھا جائے گا۔ اس نے یہ بھی دھمکی دی کہ اُس دن ایرانڈیا ایرلائنس سے سفر کا منصوبہ رکھنے والے افراد کی جان خطرہ میں ہوگی۔
ایرانڈیا کو دنیا بھر میں پروازیں چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ این آئی اے نے پنون کے خلاف تعزیرات ِ ہند کی دفعہ 120B‘ 153A اور 506 کے علاوہ انسدادِ غیرقانونی سرگرمیاں ایکٹ 1967 کی دفعات 10‘ 13‘ 16‘ 17‘ 18‘ 18B اور 20 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے اور یہاں دہشت گردی کا احیاء کرنے اپنے ٹھوس منصوبہ کے تحت پنون‘ پنجاب سے متعلق مسائل کے بارے میں جھوٹا بیانیہ تیار کررہا ہے‘ خاص طورپر سکھ مذہب کے بارے میں۔ ملک میں سکھوں اور دیگر برادریوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دے رہا ہے۔