[]
غزہ: اسرائیل نے ٹینکوں کے ذریعے غزہ میں زمینی کارروائی میں پیشرفت کا مگر حماس کا کہنا ہے کہ غاضب فوج کو پسپا کر دیا گیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ شہر کے نواح میں پہنچ کر شمال سے جنوب میں جانے والی اہم شاہراہ کو بند کر دیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی ٹینک صلاح الدین اسٹریٹ تک پہنچ گئے تھے جس کے بعد وہاں شدید جھڑپیں ہوئیں۔
ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ ٹینکوں نے صلاح الدین روڈ بند کر دیا تھا اور وہاں سے گزرنے والی ہر گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
مگر غزہ میں حماس حکومت کے عہدیدار Salama Maarouf نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینک غزہ شہر کے نواح سے پسپا ہوگئے ہیں۔
انہوں نے ایک بیان میں بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے رہائشی علاقوں میں کوئی زمینی پیشرفت نہیں ہوئی، صلاح الدین اسٹریٹ میں غاضب فوج کے چند ٹینک اور ایک بلڈوزر پہنچا تھا جن کی جانب سے 2 سویلین گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری مزاحمت نے ٹینکوں اور بلڈوزر کو پسپا کر دیا ہے اور اس وقت صلاح الدین روڈ پر غاضب فوج کی کوئی گاڑی موجود نہیں جبکہ شہری نقل و حرکت معمول پر آچکی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے حالیہ دنوں میں شمالی غزہ بشمول غزہ شہر میں موجود 11 لاکھ رہائشیوں کو جنوب منتقل ہونے کی دھمکی دی گئی ہے۔
اس خطے سے متعدد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں مگر اب بھی لاکھوں شہری وہاں موجود ہیں۔
27 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فضائی بمباری کے ساتھ ساتھ زمینی جارحیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 8 ہزار 306 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 3457 بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 15 ہزار 500 سو فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
30 اکتوبر کی دوپہر کو بھی غزہ کے مختلف حصوں پر اسرائیل کی جانب سے فضائی بمباری کی گئی، مگر اس سے ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں ابھی رپورٹس سامنے نہیں آئیں۔
وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں کم از کم 124 طبی ورکرز شہید ہو چکے ہیں جبکہ 32 طبی مراکز بند ہو چکے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے 29 اکتوبر سے دانستہ طور پر اسپتالوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے خاص طورپر ترکش فرینڈ اسپتال پر حملے کیے گئے ہیں، جو غزہ کا واحد کینسر اسپتال ہے۔
غزہ کو امداد کی فراہمی میں رکاوٹ جرم قرار دی جاسکتی ہے: انٹرنیشنل کرمنل کورٹ
برطانیہ نے غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں تاکہ وہاں موجود شہریوں کو امداد فراہم کی جا سکے۔
برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے بتایا انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر غزہ کو امداد پہنچ رہی ہے مگر اس کی مقدار میں نمایاں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم مصر، اسرائیل اور دیگر کے ساتھ مل کر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عارضی جنگ بندی کی کوشش کر رہے ہیں۔