[]
کوداڑ: متحدہ ریاست اے پی میں چند آبپاشی پروجیکٹوں کی تعمیر کے سوا تلنگانہ کے مفادات کا تحفظ نہ کرنے پر کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے اتوار کے روز کہا کہ ان کی پارٹی بی آر ایس ”کرن“ کی طرح تلنگانہ کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔
ریاست میں 30 نومبر کو منعقد شدنی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی آر ایس سپریمو و چیف منسٹر کے سی آر نے کوداڑ میں پارٹی کی انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ تیزی سے ترقی کررہا ہے اور اس ریاست نے کئی پیرا میٹرس جیسے فی کس سالانہ آمدنی میں ملک بھر میں سر فہرست ہے۔
پارٹی امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کے سی آر نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ ”کرن“ کے ہتھیار کی طرح ریاست کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں شیوا کمار یہ کہہ رہے ہیں کہ سدا رامیا کی زیرقیادت، کانگریس حکومت، کرناٹک میں کسانوں کو 5گھنٹے برقی سربراہ کررہی ہے جبکہ تلنگانہ میں مسلسل 24گھنٹے مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس، کرن کے ڈھال کی طرح تلنگانہ کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔ بی آر ایس کو تلنگانہ کیلئے ہی تخلیق کیا گیا اور یہ جماعت، تلنگانہ کی ترقی، اور ریاست کے عوام اور ان کے حقوق کا تحفظ کرے گی۔ ناگر جناساگر پروجیکٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر نے اس بات پر کانگریس کو ہدف ملامت بنایا کہ اس جماعت کے قائدین نے آبپاشی پروجیکٹوں کی تعمیر سے تلنگانہ عوام کو فائدہ پہونچانے کا کبھی بھی دھیان نہیں دیا۔
بی آر ایس کے انتخابی منشور کا تذکرہ کرتے ہوئے کے سی آر نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ سماجی وظائف اور رعیتو بندھو کی رقم میں مرحلہ وار اساس پر اضافہ کیا جائے گا۔ راؤ نے کہا کہ تلنگانہ میں خشک سالی اور نقل مقامی عام تھی مگر اب بی آر ایس حکومت نے امن اور مساوات کے ذریعہ ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا ہے۔ کانگریس کا نام لئے بغیر انہوں نے الزام عائد کیا کہ دلتوں اور مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا گیا۔