[]
قبلہ اول مسجد اقصیٰ کا تحفظ اور فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیل کا ظلم روکنا عالم اسلام کے مسلمانوں کا اہم فریضہ
مدینہ نگر (بی) بلاک ، میں تاجدارِ مدینہ ؐکانفرنس ؓسے حضرت علامہ فاروق خاں رضوی (ناگپور)، حضرت علامہ سید شاہ عزیز اللہ قادری و علامہ اقبال احمد رضوی کے خطابات
حیدرآباد۔23/اکٹوبر 2023ء ( راست ) عالم اسلام کے تمام مسلمانوں پر یہ فرض ہوچکا ہے کہ قبلہ اول مسجد اقصیٰ اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی حفاظت کیلئے ہنگامی طور پر اقدامات کریں ۔ اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے مسلسل16دنوں سے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر جاری ظلم و بربریت سے عالم اسلام کے تمام مسلمان سکتہ میں آچکے ہیں ۔ مرد ، خواتین نوجوان اور معصوم شہید وں کی نعشیں عالم اسلام کے مسلمانوں کو جھنجھوڑ کر رکھ چکی ہے ۔ تمام عرب ممالک اپنی خاموشی کو توڑیں اور اور اب یہ ان کا ایمانی فریضہ ہوچکا ہے کہ وہ فلسطین کیلئے خصوصاً غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی حفاظت و امداد کیلئے ٹھوس اقدامات کریں اور دشمنانِ اسلام کو منہ توڑ جواب دیں ۔
یقینا ہر مسلمان ان معصوم و مظلوم فلسطینیوں کے غم میں برابر کا شریک ہے اور بارگاہِ رب العزت میں دعاگو ہے کہ رب تعالیٰ اپنے حبیب پاک ﷺ کے صدقے میں اسرائیل کے غاصب یہودیوں کو نیست و نابود کردے ، مسلمانان فلسطین کو نصرت و فتح عطا فرمائے ۔ یقینا آج ہم حضور نبی پاک ﷺ اور حضور غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی ؓ کے ذکر کیلئے جمع ہوئے ہیں لیکن ہمارے دل فلسطینی مسلمانوں کیلئے غمزدہ ہیں ۔ بیت المقدس و قبلہ اول مسجد اقصیٰ کی اہمیت تمام عالم کے مسلمانوں کیلئے یکسر ہے ۔ یہی وہ قبلہ اول تھا جسکی جانب تمام انبیاء نے نمازیں پڑھیں ۔ لیکن نبی پاک ﷺ کی خواہش پر رب تعالیٰ نے کعبتہ اللہ شریف کو قبلہ بنایا ۔
ہمارے نبی پاک ﷺ کی عظمت و بلندی کا عالم یہ ہے کہ رب تعالیٰ اپنے محبوب کی رضا کو اپنی رضا سمجھتا ہے جس کیلئے قرآن پاک میں ارشاد ہے کہ اللہ اور اسکے رسول ﷺ کی اطاعت کرو ۔ ان خیالات کا اظہار مدینہ نگر ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی کے زیر اہتمام عظیم الشان تاجدار مدینہ ؐکانفرنس و جشن غوث الوریٰ ؓ منعقدہ 21/اکٹوبر 2023ء بروزہفتہ بعد نمازِ عشاء بمقام : مدینہ نگر ( بی ) بلاک ، نزد ثمینہ ہاسپٹل ، یاقوت پورہ سے مہمان مقرر بین الاقوامی شہرت یافتہ ممتاز اسلامک اسکالر علامہ محمد فاروق خاں رضوی (بانی و صدر انٹرنیشنل سنی حنفی آرگنائزیشن ناگپور)نے کیا ۔ کانفرنس کی سرپرستی حضرت مولانا سید محمد شاہ قادری ملتانی صدارت حضرت مولانا سید خلیل اللہ شاہ بابا قادری قدرتی محبوبی ، نگرانی علامہ ڈاکٹر سید شاہ عبدالمعز حسینی رضوی قادری شرفی نے کی ۔ ڈاکٹر محمد عبدالنعیم فیضی نظامی ( صدر مدینہ نگر ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی ) نے مقررین کا پرجوش استقبال کیا ۔
کانفرنس کا آغاز حافظ و قاری بابا محی الدین قادری کی قرأت سے ہوا ، بارگاہِ رسالتمآب ؐ میں محمد شہباز رضا قادری مجیبی ، محمد محسن بابا ، داود عطاری نے ہدیہ نعت و منقبت پیش کی۔ نظامت کے فرائض محمد عبدالمنان اشرفی نے انجام دئیے ۔ مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے جناب محمد شاہد اقبال قادری ( صدر کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی ) ، سید اعزاز محمد قادری (اعجاز پریس) ، عبید اللہ سعدی قادری شرفی نے شرکت کی ۔ مولانا نے اپنا خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج ہر مسلمان کا فرض ہوچکا ہے وہ نبی پاکﷺ کی سنت پر سختی سے عمل پیرا ہوں ، نیز حضور غوث اعظم ؓ کی حیات مبارکہ کو سامنے رکھتے ہوئے دین کی ترویج و اشاعت میں اپنا حصہ ادا کریں ۔آج مسلمان دین کا علم حاصل کریں ،قرآن و حدیث کو ہر مسلمان اپنی عقل وقیاس سے نہیں سمجھ سکتا ۔ اس کیلئے ائمہ اربعہ کی تقلید لازمی ہے جو لوگ تقلید کے منکر ہیں وہ قرآن و حدیث کی روح تک نہیں پہنچ سکتے جو بھی قرآن اور حدیث کو اپنی عقل و قیاس سے سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں وہ گمراہی کا شکار ہوکر دین میں فتنہ کا سبب بن رہے ہیں ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حیدرآباد کی عظیم علمی شخصیت ، فخر نظامیہ حضرت علامہ سید شاہ عزیز اللہ قادری (سابق شیخ المعقولات جامعہ نظامیہ)نے کہا کہ ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ پنج وقتہ نمازوں کی پابندی کریں ، ادب و اخلاق سکھیں ، والدین ، اساتذہ و علماء و مشائخین کا ادب کریں ، دینی تعلیم کی طرف توجہ دیں ،
حضور غوث پاک ؓ کی سیرت مبارکہ جس طرح ہم جلسوں اور کانفرنسوں میں سنتے ہیں اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں کیونکہ حضور غوث پاک ؓ کی حیات صرف دین اسلام کی بقاء و ترویج کیلئے مختص تھی اسی وجہ سے آپکو محی الدین کا لقب عطا کیا گیا ۔ تمام صحابہ ، تابعین ، تبع تابعین ، اولیاء کاملین نے اپنی زندگیوں کو دین متین کی ترویج کیلئے وقف کیا ۔ چاروں ائمہ نے قرآن و حدیث میں جو تحقیق فرمائی اور ہم تک دین اور فقہ کو آسان طریقہ سے سمجھایا اُمت پر یہ انکا بڑا احسان ہے ۔ فقہ نام ہے قرآن و حدیث کے نچوڑ کا ۔ چاہے کوئی مسئلہ ہو ہم اپنی عقل سے اس کو حل نہیں کرسکتے انہی ائمہ کی تقلید اور فقہی علم کے ذریعہ ہی ہم مسائل کو حل کرسکتے ہیں ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقبال احمد رضوی القادری نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی اہمیت و فضیلت روزِ روشن کی طرح عیاں ہے ،
عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کیلئے بیت المقدس مسجد اقصیٰ اور فلسطین عظمت والے مقامات ہیں ۔ ہم آج یوں تو تاجدارِ مدینہ کانفرنس منانے کیلئے یہاں جمع ہوئے ہیں لیکن فلسطین کے حالات نے ہمیں جھنجوڑ رکھ کردیا ہے فلسطینی مسلمانوں پر غاصب یہودیوں کے ظلم نے ساری دنیا کے مسلمانوں کو تذبذب کا شکار بناڈالا ہے آج سارے عالم کے مسلمان اپنے فلسطینی بھائیوں کیلئے دعاؤں میں مصروف ہیں وہیں تمام عرب ممالک کا یہ فریضہ ہوچکا ہے کہ وہ اسرائیل و امریکہ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے انکے سفیروں کو اپنے ملکوں سے نکالدیں اور یہودیوں کی جانب سے انسانیت سوز حملوں کوروکنے کی ہر ممکنہ کوشش کریں اور ہر مسلمان اپنی ہر نماز میں رب تعالیٰ کے حضور نبی پاک ﷺ کے وسیلہ سے اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کیلئے خصوصی دعائیں کریں ۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد عبدالنعیم فیضی نظامی نے کہا کہ عصر حاضر میں اسلام دشمن عناصر ہر طرف مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر لگے ہوئے ہیں لیکن رب تعالیٰ نے ایمان والوں کی مدد و نصرت کا حکم قرآن میں فرمادیا ہے آج فلسطین پر یہودیوں کے مظالم ساری دنیا دیکھ رہی ہے لیکن افسوس ان کی خاموشی روزِ حشر ان کو رسوا کردیگی ۔ اگر آج سارے عالم کے مسلمان فلسطین کی مدد کیلئے آگے آئیں اور معصوم و نہتے شہیدوں کا بدلہ لیں تو پھر کوئی ظالم مسلمانوں کی طرف نگاہ کرنے کی کوشش نہ کریگا
۔ آخر میں تمام شرکاء نے مسجد قباء میں دو رکت صلوٰۃ الحاجت ادا کی گئی فلسطینی مسلمانوں کیلئے رقت انگیز دعاء کی گئی ۔ صلوٰۃ و سلام پر کانفرنس کا اختتام عمل میں آیا ۔ شیخ جہانگیر ، ڈاکٹر منصور احمد خان ، شیخ قادر علی ، سید سردار ، فہد بن خالد العمودی ، محمد عبدالمقتدر علی ، شیخ جہانگیر ، سید عبدالماجد ، سید ریاض الدین نے انتظامات کئے ۔