[]
ممبئی: ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے پیر کے دن کہا کہ حکومت ِ مہاراشٹرا‘ مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کی پابند ہے لیکن اسے یہ یقینی بنانا ہوگا کہ عدالت میں یہ رد نہ ہو۔
ڈپٹی چیف منسٹر نے جہدکار منوج جرنگے کا الٹی میٹم ختم ہونے پر یہ تیقن دیا۔ سینئر بی جے پی قائد نے یہ بھی کہا کہ تعلیم اور روزگار میں کوٹہ کا فیصلہ جلدبازی میں کیا گیا تو وہ سپریم کورٹ میں ٹک نہیں پائے گا۔
انہوں نے ناگپور میں میڈیا نمائندوں سے کہا کہ چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے زور دے کر کہہ چکے ہیں کہ حکومت‘ مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینا چاہتی ہے جو قانونی اور دستوری جانچ سے گزرے گا۔ مان لیجئے اگر عجلت میں یہ فیصلہ کیا گیا تو سپریم کورٹ اسے رد کردے گی اور ریاست پر تنقید ہوگی کہ اس نے مراٹھی برادری کو دھوکہ دیا۔
مراٹھا کرانتی مورچہ کے اس مطالبہ کے بارے میں پوچھنے پر کہ ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن کی تشکیل ِ جدید کی جائے‘ پھڈنویس نے کہا کہ چیف منسٹر شنڈے یقینا اس کا فیصلہ کریں گے۔
اگر چندجائیدادیں مخلوعہ ہیں تو ہم انہیں پر کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہماری حکومت نے مراٹھوں کو ریزرویشن دیا تھا جسے بمبئی ہائی کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔ ٹاملناڈو کے بعد مہاراشٹرا دوسری ریاست تھی جہاں ہائی کورٹ نے کوٹہ کو برقرار رکھا۔
سابق چیف منسٹر نے کہا کہ اُدھو ٹھاکرے دورِ حکومت میں کیا ہوا اس پر میں تبصرہ کرنا نہیں چاہتا۔ ہماری حکومت مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کی پابند ہے۔
ایک دن قبل منوج جرنگے نے دھمکی دی تھی کہ ریاستی حکومت نے مراٹھا برادری کو منگل تک کوٹہ جاری نہیں کیا تو وہ 25 اکتوبر سے مرن برت شروع کردیں گے۔ مراٹھا برادری ریزرویشن کا مطالبہ پورا ہونے تک سیاسی قائدین بشمول ارکان ِ پارلیمنٹ و ارکان ِ اسمبلی کو ریاست کے مواضعات میں داخل ہونے نہیں دے گی۔