[]
مہر خبررساں ایجنسی نے ہیل کے حوالے سے بتایا ہے کہ گیلپ سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ صرف 32 فیصد امریکی عوام اس ملک کے میڈیا پر اعتماد کرتے ہیں اور 39 فیصد نے نیا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے امریکی میڈیا پر بالکل بھروسہ نہیں کیا۔
ملکی میڈیا پر کسی حد تک بھروسہ کرنے والے امریکیوں کا حصہ 2016 میں ریکارڈ کی گئی سب سے کم فیصد کے برابر ہے جس کا مطلب ہے کہ ملکی میڈیا پر امریکیوں کا اعتماد بہتر ہونے کی بجائے تیزی سے گر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حالیہ سروے سے قبل میڈیا میں عدم اعتماد کا سب سے زیادہ ریکارڈ بھی 38 فیصد تھا۔
یہاں تک کہ ڈیموکریٹس جو میڈیا پر زیادہ بھروسہ کرتے ہیں، پچھلے سال کے دوران خبروں میں کافی حد تک اعتماد کھو چکے ہیں اور صرف 58 فیصد لوگ امریکی میڈیا اور اس کی کوریج پر کچھ اعتماد رکھتے ہیں۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ سال کے اعداد و شمار کے مقابلے میں 12 پوائنٹس کی کمی کو ظاہر کرتا ہے جوکہ نوجوان جمہوریت پسندوں میں ذرائع ابلاغ ہر اعتماد کی سطح میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس سروے کے مطابق صرف 11% ریپبلکن میڈیا اور خبر رساں اداروں پر بہت کم اعتماد رکھتے ہیں۔ اس سروے کا شماریاتی نمونہ ستمبر کے پہلے دو ہفتوں میں 1 ہزار 16 امریکیوں کا تھا۔
1972 کے بعد سے جب گیلپ انسٹی ٹیوٹ نے یہ سوال پوچھا، یہ دوسرا موقع ہے کہ زیادہ امریکیوں نے ملکی میڈیا پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔
جنوری کے سروے میں، 42% جواب دہندگان نے صحافیوں کے اخلاقی معیار کی سطح کو “پست ” یا “نہایت پست” قرار دیا۔
یہ اعداد و شمار کار سیلز اور ٹیلی فون مارکیٹرز کے لیے بھی حوصلہ افزا نہیں تھے۔ بلاشبہ، وکلاء اور رئیل اسٹیٹ والی فرموں کا اخلاقی معیار اس سے بھی کم ترین سطح پر آنے کی اطلاع ہے۔