[]
مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پشاور میں مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطینی بھائیوں کے خلاف درندگی کامظاہرہ کررہا ہے، اسرائیل مظالم کی حدیں توڑ رہا ہے، ہم پاکستان میں اسرائیل کے ایجنٹ کے خلاف نکل سکتے ہیں تو اسرائیل کے خلاف بھی میدان میں ہیں، اسرائیل، امریکا کا کتا ہے جسے بحر مردارمیں پھینک دیں گے، ہمیں انسانی حقوق کا درس دینے والوں کے ہاتھوں سے مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے لیکن اسے دہشت گرد نہیں کہاجاتا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کوپیغام ہے کہ مسلم امہ کے طورپرایک پیغام اپنائیں اورفلسطین کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا اجازت دے توہم فلسطین کے شانہ بشانہ لڑنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اورمغرب اسلام ومذہب کے خلاف وہی کردارادا کررہے ہیں جو کبھی سوویت یونین کرتا تھا، ہماری اسٹیبلشمنٹ اوربیوروکریسی امریکا ومغرب کے دباﺅ میں اور ان کے مفادات کے مطابق کام کرتے ہیں، پاکستان میں اپنا قانون و آئین غیرموثر اور بین الاقوامی اداروں کی مانی جاتی ہے، یہ ملک کلمہ کی بنیاد پربنا تھا مگر اب سیکولر ہوگیا ہے، پاکستان کے نظریے کو دوبارہ اجاگرکرنے کی ضرورت ہے۔