[]
یورپی یونین نے اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد میٹا کے پلیٹ فارم پرغلط معلومات پھیلانے کا الزام لگایا ہے اور زکربرگ کو متنبہ کیا کہ وہ یورپی قانون کی تعمیل کریں اور 24 گھنٹے کے اندر اس کا جواب دیں۔
یورپی یونین نے بدھ کے روز میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد اپنے پلیٹ فارمز پر شائع ہونے والی غلط معلومات کو فوراً ہٹا دیں۔ اور اگر اس کے پلیٹ فارمز یورپی قانون کی تعمیل نہیں کرتے تو اسے جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔
یورپی کمشنر تھیئری بریٹن نے بدھ کے روز مارک زکربرگ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ میٹا کے پاس اس سلسلے میں جواب دینے اور یورپی قانون پر تعمیل کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا وقت ہے۔ خیال رہے کہ انسٹا گرام اور فیس بک کے ساتھ ساتھ تھریڈز جیسے مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میٹا کی ملکیت ہیں۔
اسرائیل حماس حالیہ تنازع کے بعد غلط معلومات میں اضافہ
بریٹن نے اپنے خط میں لکھا،”متعدد سنگین پیش رفت کے مدنظر مجھے یورپی یونین ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے تحت مواد کے اعتدال کے متعلق آپ کو آپ کی ذمہ داریوں کو یاد دلانا ضروری ہے۔”
انہوں نے لکھا،”پہلی بات یہ کہ حماس کی طرف سے اسرائیل کے خلاف کیے گئے دہشت گردانہ حملوں کے بعد، ہم غیر قانونی مواد اور غلط معلومات میں اضافہ دیکھ رہے ہیں، جو مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعہ یورپی یونین میں پھیلائے جا رہے ہیں، اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ میں آپ سے کہنا چاہوں گا کہ یورپی یونین میں غیر قانونی مواد کے نوٹس کے بعد آپ سروسز کے ضابطوں، بروقت، مستعد اور معروضی کارروائی کی ضرورت کے حوالے سے ڈی ایس اے کے قوانین کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی چوکس رہیں۔”
یورپی کمشنرتھیئری بریٹن نے مزید کہا ہے “کمپنی نے اپنے پلیٹ فارمز پر غلط اطلاعات کو پھیلانے سے روکنے کے لیے کیا “متناسب اور موثر اقدامات” کیے ہیں، یہ بتانے کے لیے اس کے پاس 24 گھنٹے کا وقت ہے۔”
جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے
اگر میٹا غلط اطلاعات کے متعلق یورپی یونین کے ڈی ایس اے ایکٹ کے ضابطوں کی تعمیل میں ناکام رہتا ہے تو کمپنی کے پلیٹ فارمز کو جرمانے ادا کرنے ہوں گے، جس میں دنیا بھر کے سالانہ ٹرن اوور کے 6 فیصد تک ممکنہ جرمانہ شامل ہے۔
اس سے قبل یورپی یونین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو بھی ایسے مواد کے متعلق خبردار کیا تھا۔ بریٹن نے ایلون مسک کومتنبہ کیا کہ ان کا پلیٹ فارم ایکس “غیر قانونی مواد اور غلط معلومات” پھیلا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسلامی عسکریت پسند گروپ حماس کے اسرائیل پر حملے اور اس کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری فضائی حملوں کے درمیان سوشل میڈیا میں اس تنازعہ کے حوالے سے غلط اطلاعات میں کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان میں جھوٹی یا چھیڑ چھاڑ کی گئی ویڈیوز اور تصاویر بھی شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;