[]
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج جے این یو کے سابق اسکالر اور جہدکار عمر خالد کی درخواست ضمانت کی سماعت وقت کی کمی کی وجہ سے ملتوی کردی۔ یہ درخواست دہلی فسادات کیس کے سلسلہ میں داخل کی گئی ہے۔
جسٹس بیلا ترویدی اور جسٹس دیپانکر دتہ پر مشتمل بنچ نے وقت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی۔ عمر خالد نے دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے گزشتہ سال انہیں ضمانت دینے سے انکار کے خلاف خصوصی درخواست داخل کی ہے۔
عمر خالد کی پیروی کررہے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ وہ صرف 20 منٹ میں یہ بتاسکتے ہیں کہ خالد کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک نوجوان طالب علم ہیں اور پی ایچ ڈی کی ڈگری رکھتا ہے۔ سلاخوں کے پیچھے 3 سال گزارچکا ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
کپل سبل نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ جمعرات کے روز سماعت پر غور کرے۔ ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل ایس وی راجو دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کی جانب سے مداخلتی درخواستیں داخل کرنے کی وجہ سے مقدمہ کی کارروائی میں دیر ہورہی ہے۔
یہ لوگ الزامات وضع کرنے نہیں دے رہے ہیں۔ کپل سبل نے جواب میں کہا کہ اس کیس میں 5 ضمنی چارج شیٹس داخل کی جاچکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 3 شریک ملزمین نتاشا نروال‘ دیونگنا کلیتا اور آصف اقبال تنہا کو اس کیس میں ضمانت منظور کی جاچکی ہے۔
دہلی فسادات کیس کے سلسلہ میں خالد زائداز 3 سال سے سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ وہ دہلی فرقہ وارانہ تشدد کے لئے وسیع تر سازش میں ملوث ہونے پرانسدادِ غیرقانونی سرگرمیاں ایکٹ کے تحت الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔