حماس نے یرغمال بنائے گئے  خواتین اور بچوں کو رہا کرنا شروع کردیا

[]

غزہ: حماس موومنٹ نے کہا کہ “فلسطین میں اسرائیلی قبضے کی خلاف ورزیوں کے جواب میں کیا گیا اقصیٰ فلڈ آپریشن، ہفتے کے روز سے شروع ہونے والا پہلے درجے کا دفاعی آپریشن ہے”۔

تحریک اقصیٰ کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حسام بیدران کا طوفان اقصیٰ کے حوالے سے ایک پریس بیان تحریک حماس کی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کیا گیا ہے ۔

بیدران نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ “یہ کارروائی پہلی درجے کی دفاعی کارروائی تھی جو فلسطین میں اسرائیلی قبضے کی خلاف ورزیوں کے جواب میں کی گئی تھی، جس میں اسرائیلی فوجی اڈوں اور مراکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

بیدران نے اسرائیلی الزامات کی تردید کی کہ حماس کی مسلح افواج نے اسرائیلی شہریوں کو ہلاک کیاہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مذہب ہمیں شہریوں کو چھونے اور نشانہ بنانے سے منع کرتا ہے۔

 حماس کے جنگجوؤں نے قسام بریگیڈ کے کمانڈر ابو خالد ڈیف کے مشورے پر عمل کیا ہے، جیسا کہ اس نے اپنی ویڈیوز میں وضاحت کی ہے کہ شہریوں کو ہاتھ نہیں لگانا چاہیے۔

دریں اثنا، یہ بتایا گیا کہ حماس کے عسکری ونگ، عزالدین القسام بریگیڈز نے ایک یہودی آباد کار خاتون اور اس کے 2 بچوں کو رہا کر دیا، جنہیں انہوں نے یرغمال بنا لیا تھا۔قطر میں مقیم الجزیرہ نے خاتون اور اس کے بچوں کی رہائی کی فوٹیج جاری کی ہے۔

حماس کے عسکری ونگ، قسام بریگیڈز نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس نے اسرائیل پر “اقصیٰ طوفان ” کے نام سے ایک جامع حملہ کیا ہے اور غزہ سے اسرائیل کی طرف ہزاروں راکٹ فائر کیے گئے ہیں اور مسلح گروپ علاقے کی بستیوں میں داخل ہوئے۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے جنگی طیاروں سے غزہ کی پٹی کے خلاف آہنی تلواروں کا آپریشن شروع کیا ہے۔بڑھتی ہوئی کشیدگی میں دونوں طرف سے سینکڑوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *