’’دس کلومیٹر غدیری دسترخوان‘‘ واقعہ غدیر کی حقیقت کو پہچاننے کا بہترین وسیلہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی، گروہ دین و عقیدہ؛ کل تہران سمیت پورے ایران میں چھوٹے بڑے شہروں میں عید غدیر کی مناسبت سے جشن کا بڑا پرگروم تھا۔ وہ تصاویر جو ایرانیوں کی تاریخی یادداشت میں باقی ہیں، کل امیر المومنین علیہ السلام کے لاتعداد پیروکار اور شیعوں نے سب سے بڑے مذہبی تہوار میں اپنی موجودگی کو یقینی بناکر ظاہر کیا کہ مذہب اور مذہبی رسومات اب بھی زندہ ہیں اور مذہبی عقاید تمام ایرانی عوام کے اتحاد اور ہمدردی کا ذریعہ ہیں۔

لفظ عید کے معنی پر ایک نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ دس کلومیٹر غدیر دسترخوان عید کے معنی سے کافی ہماہنگ ہے۔ ہماری مذہبی تعلیمات پر نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ خوشی اور مسرت مذہبی عقیدے میں شامل ہیں اور اسلام نے بھی خوشی منانے کا حکم دیا ہے۔ عید غدیر کے موقع پر نئے لباس پہننے کی سفارش، بدن کو زینت دینا اور خوشبو سے معطر کرنے کا حکم، ایک دوسرے سے ملنے اور مبارک باد دینے کا حکم، اور صلہ رحمی و کھانا کھلانا مستحب ہونا اس امر کی واضح ترین دلیل ہے۔

’’دس کلومیٹر غدیری دسترخوان‘‘ واقعہ غدیر کی حقیقت کو پہچاننے کا بہترین وسیلہ

ایرانی معاشرے میں موجودہ حالات کے پیش نظر اس فرھنگ اور ثقافت کو ترویج دینے کے لئے وقت کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس موقع پر ہاتھوں میں ہاتھ دے کر مختلف چینلز اور تبلیغاتی ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے اسلام کی تبلیغ کی ضرورت ہے تاکہ جوان اور نوجوان نسل میں اسلامی تعلیمات کے بارے میں آشنائی بڑھ جائے۔

اسلام خوشی اور شادی کے ان رسومات کو صرف رسومات کی نظر سے نہیں دیکھتا ہے بلکہ ان کو جہت دیتا ہے تاکہ مفید طریقے سے ان کو انجام دیا جاسکے۔ اسلام کے مطابق ان رسومات کا اصلی مقصد انسانیت اقدار اور بلند اہداف تک رسائی ہے۔

’’دس کلومیٹر غدیری دسترخوان‘‘ واقعہ غدیر کی حقیقت کو پہچاننے کا بہترین وسیلہ

گذشتہ روز منعقد ہونے والے جشن کی تقریبات میں زندگی کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والوں کی شرکت سے عوام کے درمیان ہماہنگی اور باہمی دلچسپی کا عنصر پیدا ہوا۔ ان مواقع پر ایک دوسرے کو سمجھنے اور باہمی گفتگو کا موقع میسر آتا ہے جس سے ایرانی معاشرے پر اچھے اور مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

مارچ کے دوان مختلف مقامات نوجوانوں اور بچوں کے درمیان تحفوں اور تفریحی وسائل کی تقسیم سے ان کو صدقہ و خیرات کی طرف راغب کیا جاسکتا ہے۔ ان کاموں کے ذریعے بچون اور نوجوان نسل میں ہمدردی اور محروم طبقات کے لئے ایثار کا جذبہ پیدا کیا جاسکتا ہے۔

گذشتہ روز ہونے والے جشن کے پروگراموں سے حاصل ہونے والے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے عید غدیر کے پروگراموں کو بھی اربعین کے مارچ کی طرح بین الاقوامی اور عالم سطح پر اجاگر کیا جاسکتا ہے جس میں دنیا کے مختلف خطوں میں رہنے والے شرکت کرکے غدیر کے بارے میں مزید آشنائی حاصل کرسکتے ہیں۔

’’دس کلومیٹر غدیری دسترخوان‘‘ واقعہ غدیر کی حقیقت کو پہچاننے کا بہترین وسیلہ

معروف لبنانی قلمکار جارج جرداق نے حضرت علی علیہ السلام کی ذات پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مسیحی حضرت علی علیہ السلام کو حضرت عیسی سے شبیہ ہونے کی وجہ سے جانتے ہیں اور ان کو ایک مقدس ہستی مانتے ہیں۔ غدیر کا جشن عالمی سطح پر منانے سے پورے عالم میں موجود حریت پسندوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کا موقع میسر آسکتا ہے۔
 

’’دس کلومیٹر غدیری دسترخوان‘‘ واقعہ غدیر کی حقیقت کو پہچاننے کا بہترین وسیلہ

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *