[]
مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھا، تلنگانہ اور میزورم میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے، سبھی ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پیر کے روز مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم میں اسمبلی انتخابات کے لیے تاریخوں کا اعلان کر دیا۔ پانچوں ریاستوں میں ووٹ نومبر کی مختلف تاریخوں میں ڈالے جائیں گے، جبکہ ووٹوں کی گنتی ایک ساتھ 3 دسمبر کو ہوگی۔ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی قومی و ریاستی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران کا رد عمل بھی سامنے آنا شروع ہو گیا۔ ایک طرف بی جے پی نے اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر لکھا ہے ’’جس نے بڑھایا ملک کا وقار، اس بار کیجیے اس کو ووٹ!‘‘ دوسری طرف کانگریس نے ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے ’’آپ کا ووٹ محبت کے نام۔‘‘ مختلف پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران کا بھی بیان اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد سامنے آیا ہے، آئیے ڈالتے ہیں کچھ بیانات پر نظر۔
بی آر ایس (بھارتیہ راشٹر سمیتی):
الیکشن کمیشن نے تلنگانہ اسمبلی انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ 30 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور 3 دسمبر کو انتخابی نتائج کا اعلان ہوگا۔ آئیے، گاڑی (انتخابی نشان) کو ووٹ دیجیے۔ آئیے اپنے تلنگانہ میں وزیر اعلیٰ کے سی آر کی ترقیات اور فلاح پر مبنی حکمرانی کو جاری رکھیں..!
ملکارجن کھڑگے (قومی صدر، کانگریس):
5 ریاستوں میں انتخاب کے اعلان کے ساتھ ہی بی جے پی اور اس کے ساتھیوں کی وداعی کا راستہ بھی ہموار ہو گیا ہے۔ چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم میں کانگریس پارٹی مضبوطی کے ساتھ عوام کے پاس جائے گی۔ عوامی فلاح، سماجی انصاف اور ترقی پسند نظریہ ہی کانگریس پارٹی کی گارنٹی ہے۔
اشوک گہلوت (وزیر اعلیٰ، راجستھان):
پیارے راجستھانی باشندو، آج انتخاب کا اعلان ہو چکا ہے۔ آپ کے آشیرواد سے ہمیں 5 سال خدمت کرنے کا موقع ملا۔ آپ کے تعاون سے اپنی مدت کار میں ہم نے سارے کام دل سے کیے ہیں۔ بچت، راحت، سبقت کی تاریخی مفاد عامہ والی پالیسیوں کو نافذ کر سبھی تک مسکان بکھیرنے کی پورے من سے کوشش کی۔ جس سے راجستھان چار گنا رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔ اب ہمارا مقصد راجستھان مشن 2030 کے تحت نمبر 1 راجستھان کے عزم کو شرمندہ تعبیر کرنا ہے۔ اس لیے ہماری درخواست ہے کہ ہم سبھی پورے من سے راجستھان کو اوّل بنانے میں مصروف ہو جائیں۔
بھوپیش بگھیل (وزیر اعلیٰ، چھتیس گڑھ):
ہیں تیار ہم! ’شروع ہو چکا ہے یُدھ (جنگ) ماٹی کے ابھیمان کا/نہیں رکے گا اَب یہ رتھ چھتیس گڑھیا سوابھیمان کا‘۔ نیا چھتیس گڑھ تیار کرنے کے عزم کے ساتھ ہر ایک چھتیس گڑھیا تیار ہے۔ ایک بار پھر بھروسے کے ہاتھ جڑیں گے۔ بھروسہ برقرار، پھر سے کانگریس سرکار۔
شیوراج سنگھ چوہان (وزیر اعلیٰ، مدھیہ پردیش):
الیکشن کمیشن کا شکریہ! جمہوریت کے اس تہوار میں عوام بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے، کیونکہ انتخاب کے ذریعہ سے ہی وہ اپنی اگلی حکومت چنے گی، جو مدھیہ پردیش کا مستقبل بنائے گی۔ مدھیہ پردیش ایک منکسرالمزاج ریاست ہے۔ ہمارے پاس عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی جی کی شکل میں ایک باوقار قیادت ہے۔ مودی جی مدھیہ پردیش کی عوام کے دل میں ہیں۔ عزت مآب قومی صدر جے پی نڈا اور عزت مآب امت شاہ کی رہنمائی ہمیں مل رہی ہے۔ ریاستی صدر وی ڈی شرما اور ہم سبھی کارکنان خوب محنت کریں گے، کوششوں بھی خوب ہوں گی اور مجھے پورا یقین ہے کہ اب تک کی سب سے بڑی جیت بی جے پی حاصل کرے گی۔
کمل ناتھ (مدھیہ پردیش کانگریس صدر):
مدھیہ پردیش کی معزز عوام گزشتہ کئی سالوں سے جس تاریخ کا انتظار کر رہی تھی، آج باضابطہ اس کا اعلان ہو گیا۔ 17 نومبر کو مدھیہ پردیش میں ووٹنگ ہے۔ یہ دن جمہوریت کو پامال کرنے والوں کو سبق سکھانے اور سچائی کی حکومت از سر نو تشکیل دینے کا دن ہوگا۔ میں کانگریس کے کارکنان اور مدھیہ پردیش کی عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ مدھیہ پردیش کی ترقی کو اور مدھیہ پردیش کے مستقبل کو نگاہ میں رکھ کر انتخاب کی تیاری کریں اور صحیح وقت پر صحیح جگہ انگلی رکھ کر نئے مدھیہ پردیش کی تعمیر کا راستہ ہموار کریں۔ 3 دسمبر کو مدھیہ پردیش میں عوام کی حکومت کی فتح پر مہر لگ جائے گی۔
رندیپ سرجے والا:
17 نومبر کی تاریخ مدھیہ پردیش میں ’بدلاؤ کا سیلاب‘ لانے والا دن ہوگا۔ ساڑھے 18 سال سے بی جے پی اور شیوراج حکومت کی بدتر حکمرانی اور اعمال بد… لوٹ، گھوٹالوں، بدعنوانیوں اور چوطرفہ مظالم سے بھرے ’جنگل راج‘ کے خلاف… مدھیہ پردیش کے ’جوش اور غصہ‘ کے اظہار کا دن ہوگا۔ غریبوں، پسماندوں، دلتوں، قبائلیوں، کسانوں اور نوجوانوں کو انصاف کی راہ دکھانے والا دن ہوگا۔ مدھیہ پردیش کی بیٹیوں کو تحفظ اور بھروسہ دلانے والا دن ہوگا۔ جھوٹ کا اختتام اور سچ کی جیت کا دن ہوگا۔ کانگریس کے ’ہاتھ‘ کو ہر وعدہ پورا کرنے کی طاقت دینے کا دن ہوگا۔ مدھہی پردیش کی خوشحالی اور ترقی کے عزم کا دن ہوگا۔ تیار ہے مدھیہ پردیش، آ رہی ہے کانگریس۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;