کمل ناتھ نے کہا کہ ’’ریاست میں بدعنوانی کا سیلاب آیا ہوا ہے، بڑے بڑے گھوٹالے سامنے آ رہے ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کو دو وقت کی روٹی کے لیے جدوجہد کی قطار میں لا کھڑا کیا ہے۔‘‘
ریاست مدھیہ پردیش میں گزشتہ کچھ دنوں سے محکمہ انکم ٹیکس اور لوک آیکت کی کارروائیوں میں بڑے بڑے انکشافات ہوئے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اس حوالے سے حکمراں جماعت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ریاست میں بدعنوانی کا سیلاب آیا ہوا ہے، بڑے بڑے گھوٹالے سامنے آ رہے ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کو دو وقت کی روٹی کے لیے جدوجہد کی قطار میں لا کھڑا کیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی لیڈران اور افسران کی ملی بھگت نے مدھیہ پردیش کی نیلامی شروع کر دی ہے۔‘‘
کمل ناتھ کا کہنا ہے کہ ’’پولیس کے ایک سپاہی کے پاس سے 54 کلو سونا، 10 کروڑ نقد اور سیکڑوں کروڑ کی لین دین سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مدھیہ پردیش میں لیڈران اور افسران نے کس طرح لوٹ مچا رکھی ہے۔ بدعنوانی کی حد تو دیکھئے کہ اجّین میں مہاکال مندر میں درشن ٹکٹ میں بھی بدعنوانی ہو رہی ہے۔ ملازمین 6 ماہ میں کروڑوں کے پلاٹ اور نقدی سے کھیل رہے ہیں۔ بدعنوانی کے ان راکشسوں نے بھگوان تک کو نہیں چھوڑا۔‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ ’’راجدھانی بھوپال میں کارپوریشن افسران اور ڈرائیوروں کی ملی بھگت سے روزانہ 1000 لیٹر ڈیزل فروخت کر کے 30 لاکھ روپے ماہانہ کما رہے ہیں۔ مطلب عوام کے پیسوں سے ڈیزل خریدیں گے اور پھر اسے فروخت کر کے اپنی جیبیں بھڑیں گے۔‘‘
سابق وزیر اعلیٰ نے اس بارے میں مزید کہا کہ ’’مدھیہ پردیش میں وزیر اعلیٰ، وزراء اور افسران سے لے کر سپاہی تک کی بدعنوانی کی یہ چِین بہت خطرناک ہے۔ عوام کو جھوٹے اشتہار اور فرضی ایونٹ میں الجھا کر پوری حکومت پیسہ اکٹھا کرنے اور گھر بھرنے میں لگی ہے۔ کہیں ملازمین کو مہینوں سے تنخواہ نہیں مل رہا ہے تو کہیں ملازمین کروڑوں میں کھیل رہے ہیں۔ آخر مدھیہ پردیش میں یہ ہو کیا رہا ہے؟‘‘ واضح ہو کہ گزشتہ دنوں میں محکمہ انکم ٹیکس اور لوک آیکت کی چھاپے ماری میں مختلف تاجروں کے یہاں سیکڑوں کروڑ کی پراپرٹیز کے خلاصے کے ساتھ ساتھ کروڑوں کی نقدی بھی ملی ہے۔ اتنا ہی نہیں ایک سابق کانسٹیبل کے بھی کروڑپتی ہونے کا خلاصہ ہوا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔