[]
حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے ضلع نظام آباد کا دورہ کیا۔وہ سہ پہر 3 بجے چھتیس گڑھ سے نظام آباد پہنچے اور بجلی،ریل اور صحت جیسے اہم شعبوں میں تقریباً 8000 کروڑ روپے کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کو قوم کے نام معنون کیا۔
اسی دوران وزیر اعظم نریندرمودی نے آج نظام آباد کے اپنے دورہ کے موقع پر عوام کے سامنے ایک سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر پر کئی الزامات لگائے۔
مودی نے کہاکہ آج پہلی بار ایک سچ بتانے جارہا ہوں جو پہلے کبھی نہیں بتایا اور اُنہوں نے کہاکہ صحافیوں سے بھی کہہ رہا ہوں کہ سچائی کا پتہ لگالینا۔ مودی نے کہاکہ جب حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 40 تا 45 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
مودی نے مزید کہاکہ جی ایچ ایم سی انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی اسی لئے کے سی آر کو مدد کی ضرورت تھی ۔ وزیر اعظم نے کے سی آر پر الزام عائد کیا کہ جی ایچ ایم سی انتخابات سے قبل وہ کے سی آر اپنی پوری فوج کے ساتھ میرا پرجوش استقبال کرنے کیلئے ایرپورٹ آیا کرتے تھے بڑھیا بڑھیا مالا پہناتے تھے، بہت عزت کرتے تھے یاد ہے نا پھر کیاہوا بھئے یہ سب اچانک بند ہوگیا۔
وزیر اعظم نے کہاکہ کے سی آر کو اتنا غصہ اسی لئے آرہا ہے کہ حیدرآباد میں جی ایچ ایم سی الیکشن کے بعد وہ دہلی میں مجھے ملنے آئے بہت بڑھیا مجھے شال اڑھائی اور میری بہت عزت کی اور اتنا اتنا پیار دکھایا کہ یہ کے سی آر کیریکٹر میں نہیں ہے اور پھر مجھے کہننے لگے کہ آپ کی قیادت میں ہندوستان ترقی کررہا ہے اور ہم بھی این ڈی اے کا حصہ بننا چاہتے ہیں آپ ہمیں این ڈی اے میں شامل کرلیجئے حیدرآباد میں جی ایچ ایم سی میں ہماری مدد کردیجئے۔
وزیر اعظم نے مزاحیہ انداز میں عوام کے سامنے کہاکہ میں نے کے سی آر سے کہاکہ آپ کے کارنامے ایسے ہے جس سے مودی آپ سے جڑ نہیں سکتا۔