سعودی عرب ۔ معاشی اصلاحات جاری رہیں گی‘ مملکت کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ  

[]

ریاض ۔ کے این واصف

سعودی وزارت خزانہ کی جانب سے 2024 کے ابتدائی بجٹ کا اعلان کیا گیا ہے جس کے مطابق 1.251 ٹریلین ریال کے اخراجات جبکہ 1.172 ٹریلین ریال آمدنی ہوگی۔

 

79 ارب ریال کا خسارہ شامل ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے اور الاقتصادیہ کے مطابق سعودی عرب کے ابتدائی بجٹ کے بیان کے حوالے سے بتایا گیا گیا کہ ’یہ تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہوگا جس میں ترقیاتی امور پربھرپورتوجہ دی گئی ہے اوربڑے منصوبوں کو مدنظر رکھا گیا ہے‘۔

 

بجٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’ 2024 کا بجٹ تاریخ کا بہت بڑا بجٹ ہے ۔ 2019 کا بجٹ 1.106 ٹریلین ریال کا تھا جبکہ 2020 کا 1.020 ٹریلین اور2023 کا 1.114 ٹریلین ریال تھا‘۔  2024 کا جو بجٹ پیش کیا جا رہا ہے اس کے بارے میں کہا گیا یہ سال 1934 میں مملکت کے پہلے بجٹ سے 89 ہزار گنا ہے۔ مملکت کا پہلا بجٹ صرف 14 ملین ریال کا تھا۔

 

وزارت خزانہ نے توقع ظاہرکی کہ ’رواں برس 2023 کے بجٹ کی آمدنی تقریبا 1.18 ٹریلین ریال تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ اخراجات 1.262 ٹریلین ریال ہوں گے۔ اس حساب سے خسارہ 82 بلین ریال ہوگا جو ملکی پیداوار کا 2 فیصد ہے‘۔ وزیرخزانہ محمد عبداللہ الجدعان نے توقع ظاہر کی کہ ’2024 کے لیے مجموعی آمدنی تقریبا 1.172 بلین ریال تک پہنچ جائے گی۔ اس اعتبار سے توقع ہے کہ 2026 میں آمدنی 1.259 بلین ریال تک پہنچ جائے۔

 

اخراجات کے بارے میں تخمینہ ہے کہ وہ 2024 تک 1.251 بلین ریال ہوں گے۔ انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا ’ معاشی اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔ مارکیٹ کی صورتحال دیکھتے ہوئے بہتری کی جانب گامزن رہیں گے‘۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *