نماز جنازہ میں چپلیں اُتار کر اس پر کھڑا ہونا

[]

سوال:- عام طورپر نماز جنازہ میں لوگ چپلیں اُتار کر اس پر کھڑے ہوتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں، کیا ایسا کرنا درست ہے ؟ ( راحت الاسلام، کھمم )

جواب:- نجاست کی جگہ پر کھڑے ہوکر نماز ادا کرنا درست نہیں؛ اسی لئے اگر کوئی شخص جوتا چپل پہنے ہوا ہو اور اس کے نچلے باہری حصہ میں نجاست لگی ہوئی ہو، یا زمین پر نجاست ہو تو نماز درست نہیں ہوگی؛

کیوںکہ گویا نجاست سے اس کے جسم کا اتصال ہے؛ لیکن اگر اس نے چپل اُتار کر اس کے اوپر پاؤں رکھا، تو یہ چپل ایک الگ شئے ہے، جو اس کے تلووں کے اور نجاست کے درمیان ہے؛

اس لئے اس صورت میں نماز درست ہوجائے گی، اسی لئے احتیاط کے طورپر چپل اُتار کر اس پر پاؤں رکھا جاتا ہے؛ تاکہ اگر چپل کے نچلے حصہ میں نجاست لگی ہوئی ہو، یاجس زمین پر وہ کھڑا ہے، وہ ناپاک ہو، تب بھی نماز درست ہوجائے گی:

’’لو قام علی النجاسۃ وفی رجلیہ نعلان لم یجز، ولو افترش نعلیہ وقام علیھما جازت، و بھذا یعلم مایفعل فی زماننا من القیام علی النعلین فی صلاۃ الجنازہ لکن لا بد من طھارۃ النعلین کمالا یخفی‘‘۔ (البحر الرائق: ۲؍۱۹۳، نیز دیکھئے: حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح:۱؍۵۸۲)



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *