[]
بدمعاشوں نے ایک نوجوان کو نیم عریاں کر بیلٹ اور لات-گھونسوں سے بری طرح پیٹا، پھر اس کے گلے میں کتّے کی طرح پٹہ ڈال کر بھونکنے کے لیے مجبور کیا۔
مدھیہ پردیش میں کمزور طبقہ کے ساتھ بدسلوکی اور مار پیٹ کے معاملے لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں۔ دلتوں کو پیشاب پلائے جانے اور زد و کوب کیے جانے کے کئی معاملے گزشتہ کچھ ماہ میں سامنے آ چکے ہیں۔ تازہ معاملہ مدھیہ پردیش کے دَتیا ضلع کا ہے جہاں بدمعاشوں نے ایک نوجوان کو نیم عریاں کر کے بیلٹ اور لات-گھونسوں سے خوب پٹائی کی۔ اس کے بعد بے بس نوجوان کے گلے میں کتے کی طرح پٹہ ڈال کر اسے بھونکنے کے لیے مجبور کیا۔
اس واقعہ کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جو مدھیہ پردیش میں شرمسار ہوتی انسانیت کا ثبوت پیش کر رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ دو بدمعاش مل کر ایک نوجوان کو نیم عریاں کیے ہوئے ہیں ور بیلٹ سے اس کی بے رحمی کے ساتھ پٹائی کر رہے ہیں۔ اس واقعہ کے بارے میں پولیس ذرائع کے حوالے سے میڈیا میں کچھ جانکاریاں سامنے آ رہی ہیں۔ اس میں بتایا جا رہا ہے کہ متاثرہ نوجوان ایک قتل کے کیس میں گواہ ہے اور پٹائی کرنے والے اشخاص اس نوجوان پر بیان بدلنے کے لیے دباؤ بنا رہے تھے۔ جب نوجوان نے بیان بدلنے سے انکار کر دیا تو بدمعاش اسے پکڑ کر اتر پردیش کے سنسان علاقے مین لے گئے اور بری طرح بیلٹ سے پیٹا۔
ویڈیو میں نوجوان کی جس جگہ پر پٹائی کی گئی ہے، وہ دَتیا اور جھانسی کے درمیان موجود جنگل کی بتائی جا رہی ہے۔ نوجوان کو پکڑ کر بدمعاش جنگل میں لے گئے تھے اور وہاں اس سے کپڑے اتروا دیے، پھر بیلٹ اور لات-گھونسوں سے پٹائی شروع کر دی۔ نوجوان رحم کی بھیک مانگتا رہا لیکن بدمعاشوں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ ویڈیو میں آ رہی آواز کو غور سے سننے پر پتہ چلتا ہے کہ بدمعاش نوجوان کا گلا کاٹنے کی بات بھی کر رہے ہیں۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آ گئی اور ملزمین کے بارے میں پتہ کرنے کے لیے پوچھ تاچھ شروع کی۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس کی بدمعاشوں تک رسائی ہو گئی ہے اور اس نے پولیس کو بتایا کہ واقعہ ایک سال پرانا ہے۔ دَتیا کوتوالی کے ٹی آئی وجئے سنگھ تومر نے کہا کہ متاثرہ نوجوان نے اس معاملے کی شکایت نہیں کی تھی۔ اب رپورٹ درج کرانے کے لیے اس کے اہل خانہ سے رابطہ کیا گیا ہے۔ متاثرہ شخص کہیں باہر ہے اور اس کے آنے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
;