[]
حیدرآباد: وزیر صنعت کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ میں کانگریس کی طرف سے دی گئی چھ ’گارنٹیوں‘پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب خود پارٹی کے پاس کوئی وارنٹی نہیں ہے تو وہ گارنٹی کیسے دے سکتی ہے۔ خاص طور پر جب ملک بھر کے لوگوں نے اسے مسترد کر دیا ہے اور کانگریس کو کوڑے دان میں پھینک دیا ہے۔
یہاں گمبھی راؤ پیٹ منڈل کے چار مقامات پر استفادہ کنندگان میں 369 ڈبل بیڈروم مکانات حوالے کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ ان چھ ضمانتوں پر عمل آوری کے بارے میں کوئی نہیں جانتا لیکن اگر کانگریس کو ووٹ دیا گیا تو 6 چیزیں ضرور ہوں گی۔
ایک تو یہ ہوگا کہ بجلی کی سربراہی جو اب 24 گھنٹے جاری ہے شدید طور پر متاثر ہوگی۔ مشن بھگیرتھا کے ذریعہ پینے کا پانی ہر گھر کو فراہم کیا جا رہا ہے، رک جائے گا۔ پانی کے لئے سڑکوں پر ٹینکروں کے سامنے خواتین کو لڑتے ہوئے دیکھا جائے گا۔ نہوں نے کہا ریاستی حکومت بغیر کسی پریشانی کے کسانوں کو وقت پر بیج اور کھاد فراہم کر رہی ہے۔
اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو کسانوں کو بیج اور کھاد کے لئے پولیس اسٹیشنوں اور دکانوں کے سامنے قطار میں ٹھہرنا پڑے گا۔ ہر سال چیف منسٹر کو تبدیل کرنے کا کانگریسی انداز ہمیشہ کی طرح جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کی حالت میں خرابی کے علاوہ تعلیم اور صحت کے شعبے بھی متاثر ہوں گے۔
کے ٹی آر نے مزید کہا کانگریس راجستھان، کرناٹک یا چھتیس گڑھ میں 4000 روپے پنشن نہیں دے سکی، لیکن انہوں نے تلنگانہ میں 4000 روپے پنشن دینے کا وعدہ کیا ہے۔ پارٹی نے یہ وعدے صرف ووٹ حاصل کرنے کے لئے کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا سرسلہ میں کانگریس قائدین کا کہنا ہے کہ میں نے کوئی کام انجام نہیں دیا اور تلنگانہ کانگریس کے سربراہ ریونت ریڈی نے مجھ پر تمام فنڈز سرسلہ لے جانے کا الزام لگایا ہے۔
یہ لوگ اپنے فائدے کی بات کرتے ہیں۔ چند قائدین آج تلنگانہ آ رہے ہیں اور الیکشن جیتنے کے لئے پیسہ بہا رہے ہیں۔ اگر بی جے پی اور کانگریس والے آتے ہیں اور پیسہ دیتے ہیں تو آپ ان سے پیسا لیں، لیکن ووٹ صرف بی آر ایس کو ہی دیں دیں۔