امریکہ اور ایران کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ، اربوں ڈالرز کے منجمد اثاثے بھی منتقل

[]

امریکی ایوان نمائندگان کانگریس میں خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ مائکل میک کال نے کہا کہ جو بائیڈن ماضی کی غلطیوں کااعادہ کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

ایران نے اپنی حراست میں موجود 5 امریکی شہریوں کو رہا کر دیا ہے۔ایران کی جانب سے امریکی قیدیوں کی رہائی قطر کی ثالثی کے بعد ہوئی۔قطر کی کوششوں سے ایران اور امریکہ کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایران نے امریکی قیدیوں کو رہا کیا۔

معاہدے کے مطابق امریکہ نے ایران کے 6 ارب ڈالرز کے منجمد اثاثوں کو بھی قطر کے ایک بینک میں منتقل کیا ہے جبکہ 5 ایرانی شہریوں کو رہا کیا گیا ہے جو قطر کے شہر دوحہ پہنچ گئے ہیں۔قطر کی ثالثی میں ایران اور امریکہ کے درمیان اس معاہدے کے لیے کئی ماہ سے کام کیا جا رہا تھا اور اب اس پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔

جیو نیوز کے مطابق ایران کی جانب سے امریکی شہریوں طیارے میں بیٹھنے کی اجازت اسی وقت ملی جب منجمد اثاثوں کی منتقلی مکمل ہوئی، جن کو پہلے مرحلے میں قطر لے جایا گیا ہے، جہاں سے انہیں واشنگٹن منتقل کیا جائے گا۔5 میں سے 3 افراد کی شناخت سامنے آئی ہے جن میں سے ایک برطانوی نژاد امریکی شہری مراد تبریز ہے۔ابھی یہ واضح نہیں کہ اس معاہدے سے ایران اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری آئے گی یا نہیں۔

امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ ایران کو منتقل کی جانے والی رقم کو صرف ایسی اشیا کی خریداری کے لیے استعمال کیا جاسکے گا جن پر پابندیاں عائد نہیں۔جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے اس معاہدے پر ریپبلکن جماعت کے رہنماؤں نے شدید تنقید کی ہے۔امریکی ایوان نمائندگان کانگریس میں خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ مائکل میک کال نے کہا کہ جو بائیڈن ماضی کی غلطیوں کااعادہ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *