[]
حیدرآباد: نظام دکن آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں بہادر انضمام دکن ہند یونین کے بعد پہلے راج پرمکھ ہندوستانی حکومت کی طرف سے تھے۔ آر ایس ایس بی جے پی کا دعویٰ کہ یہ آزادی کا دن 17ستمبر ہے بالکل غلط اور جھوٹ پر مبنی ہے۔
دوسری اہم بات ہندوستان کی چین سے جنگ کے موقع پر کئی ٹن سونا میر عثمان علی خاں نے ہندوستانی فوج کی مدد کے لئے چندہ میں دی تھی۔ بی جے پی جھوٹ اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لئے غلط پروپیگنڈہ کرتی ہے۔
ان خیالات کااظہار آج مسجد جودی کنگ کوٹھی میں جناب مشتاق ملک صدر تحریک مسلم شبان نے پولیس ایکشن اور یادِ نظام دکن کے جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تحریک مسلم شبان کی جانب سے ہر سال کی طرح امسال بھی پولیس ایکشن اور یاد نظام دکن منایا گیا۔
جناب محمد مشتاق ملک نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ آج کا دن شہدائے پولیس ایکشن کو یاد کرنے کا اور آصف سابق عثمان علی خاں کے سنہری دور کو یاد کرنے کا ہے۔ ریاست حیدرآباد دکن تلنگانہ، مہاراشٹرا، کرناٹک کے اضلاع پر مشتمل تھا۔
13ستمبر سے 17ستمبر 1948ء کو اسی ریاست میں قتل و خون کا بازار گرم کیا گیا جو ریاست ہندو اور مسلمانوں کے اتحاد کی عظیم مظہر تھی مگر آریہ سماجیوں اور ہندومہاسبھا نے نفرت کا زہر گھول دیا۔ ہزاروں خواتین کی عصمت ریزی ہوئی، عورتیں عصمت بچانے باولیوں میں کود کر اپنی جانے دے دی، جاگیریں ختم ہوگئی۔
17ستمبر مسلمانوں کی تہذیب، تمدن، معیشت، خودی کے خاتمہ کا دن تھا۔ محترم سید خلیل اللہ حسینی ؒ، مولانا غوث خاموشیؒ، مولانا سلیمان سکندر جیسی عظیم شخصیتوں نے اجڑے ہوئے اس قافلہ میں حوصلہ پیدا کیا۔
ہندوستان میں ان کی تعلیمی، سماجی جدوجہد کو جاری رکھنے کا عزم مسلمانوں میں پیدا کیا اور آج مسلمان پورے آب و تاب کے ساتھ زندہ ہے اور جدوجہد کررہے ہیں۔ کچھ لوگ جو رضاکاروں کے ذریعہ اپنی سیاسی طاقت بنائے وہ آج خوف پیدا کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں رضاکار چلے گئے وفادار ہندوستان میں رہ گئے۔
یہ تاریخ کو مسخ کرنے کا منصوبہ ہے۔ ہماری تاریخ عظیم تھی، عظیم رہے گی۔ ہم کو اپنی آنے والی نسلوں تک تاریخ کی سچائی کو منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ جلسہ کا آغاز حافظ و قاری خالد علی خاں کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔
جناب ایم غفار، جناب عبدالحق قمر نائب صدور شبان، جناب محمد شکیل ایڈوکیٹ، صدر انڈین یونین مسلم لیگ تلنگانہ، جناب عارف قادری، جناب سید سمیع، جناب سید عمران، جناب محمد محبوب، جناب مجاہد مشتاق سٹی کنوینر شبان، جناب سید عبدالرحیم، جناب مظہر علی بیگ و کئی کارکنان شبان و معززین موجود تھے۔
آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں کی مزار پر چادر گل پیش کی گئی اور فاتحہ خوانی ہوائی۔ شہدائے پولیس ایکشن کے لئے دعائے مغفرت بھی گئی۔
محمد سراج کی تباہ کن باؤلنگ،ہندوستان نے آٹھویں مرتبہ ایشیاء کپ جیت لیا
کولمبو: محمد سراج کی تباہ کن بولنگ کی مدد سے ہندوستان نے ایشیاء کپ 2023 جیت لیا۔ کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں سری لنکا کے خلاف جیت کیلئے ہندوستانی ٹیم کو محض 51 رنوں کی ضرورت تھی جو اس نے بغیر کوئی وکٹ گنوائے بنالئے۔
چھوٹے نشانہ کا پیچھا کرنے والی ہندوستانی ٹیم نے اوپننگ جوڑی میں تبدیلی کی۔ شبھمن گل کے ہمراہ کپتان روہت شرما کی جگہ ایشان کشن سے اوپننگ کرائی گئی۔ دونوں نوجوان بلے بازوں نے شاندار بیاٹنگ کرتے ہوئے بغیر کوئی وکٹ گنوائے ٹیم کو جیت دلادی۔
ایشان کشن 18 گیندوں میں تین چوکوں کی مدد سے 23 جبکہ شھبمن گل 19 گیندوں میں 6 چوکوں کی مدد سے 27 رن بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ ہندوستانی ٹیم نے پانچ سال بعد دوبارہ ایشیاء کپ جیتا جبکہ تاریخ میں یہ اس کا 8 واں ایشیاء خطاب ہے۔
قبل ازیں حیدرآبادی فاسٹ بولر محمد سراج کے طوفان کے سامنے سری لنکا کی پوری ٹیم محض 50 رنز پر سمٹ گئی۔ سری لنکا کے کپتان شاناکا کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ اس وقت غلط ثابت ہوا جب بمراہ نے پریرا کو پہلے ہی اوور میں صفر پر آؤٹ کرکے ہندوستان کو پہلی کامیابی دلائی۔
اس کے بعد تیسرے اوور میں سراج نے سری لنکا پر تباہی مچادی۔ سراج نے اپنے اسپیل کے دوسرے اور میاچ کے چوتھے اوور میں 4 وکٹیں حاصل کرکے سری لنکا کو ایسا جھٹکا دیاکہ وہ پوری اننگز کے دوران سنبھل ہی نہیں پائی۔
سراج نے اس میں پاتھوم نشانکا 2، سدیرا سمراوکرما صفر، چرتھ اسالنکا صفر اور دھننجے ڈی سلوا کی وکٹیں حاصل کی۔ سراج نے 7 اوورز میں 21 رنز دیکر 6 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ سراج نے منڈس اور کپتان شاناکا کو کلین بولڈ کرکے پویلین بھیج دیا۔
سری لنکا کے 5 بلے باز کھاتہ بھی نہ کھول سکے جبکہ اس کے صرف 2 بلے باز دوہرے ہندسے کو عبور کرنے میں کامیاب رہے جن میں کوشال منڈس (17 رن) اور ہیمنتھا (13 رن) شامل ہیں۔ سری لنکا کی جانب سے کوسل منڈس نے سب سے زیادہ 17 رنز بنائے۔
سراج کے علاوہ ہاردک نے 3 جبکہ بمراہ نے ایک وکٹ حاصل کی۔ اس شاندار اور ریکارڈ ساز بولنگ پر محمد سراج کو میان آف دی میاچ قرار دیا گیا۔ واضح رہے کہ یہ ونڈے میں ہندوستان کی سب سے بڑی جیت ہے جب گیندیں باقی ہیں۔ ٹیم انڈیا نے 263 گیندیں پہلے جیت حاصل کی۔
اس سے قبل ٹیم انڈیا نے 2001 میں کینیا کو 231 گیندوں پہلے شکست دی تھی۔ 50 اوورز کے ونڈے میں تیز ترین جیت کا ریکارڈ سری لنکا کے پاس ہے۔ سری لنکا کی ٹیم نے 2001 میں زمبابوے کو 274 گیندوں پہلے شکست دی تھی۔ تاہم مجموعی ریکارڈ انگلینڈ کے نام ہے۔ 1979 میں انگلش ٹیم نے کینیڈا کو 60 اوورز کے میچ میں 277 گیندیں باقی رہتے شکست دی تھی۔