[]
حیدرآباد: آواز کمیٹی کی جانب سے آج حج ہاؤس نامپلی میں احتجاجی دھرنا منظم کیا گیا۔ احتجاجی پروگرام‘ بی آر ایس حکومت سے تمام درخواست گزاروں کو 5 لاکھ کا قرض دینے‘ بے روزگار نوجوانوں کو نئے درخواستوں کے ادخال کے لئے موقع فراہم کرنے کے مطالبہ پر منظم کیا گیا۔
پولیس نے احتجاجیوں کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔ آواز کمیٹی کے قائدین نے صدرنشین تلنگانہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن محمد امتیاز اسحاق سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام درخواست گزاروں کو قرض جاری کریں تاکہ بے روزگار نوجوانوں کو خود کا روزگار کا آغاز کرنے کیلئے سہولت ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال حکومت کی جانب سے بے روزگار نوجوانوں کو قرض فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تقریباً 2 لاکھ افراد نے درخواست داخل کی۔ حکومت نے صرف 12 ہزار افراد کو ایک لاکھ روپے سبسیڈی پر رقم جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ماباقی ایک لاکھ 88 ہزار کو حکومت نے نظر انداز کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے انہیں سبسیڈی پر ایک لاکھ روپے رقم جاری کرنے سے ان کے روزگار کا مسئلہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے اگر ان کے مطالبات پر عمل آوری نہ کی جائے تو وہ خاموش نہیں رہیں گے۔
وہ آئندہ اسمبلی انتخابات کے تواریخ کے اعلان تک حکومت کے خلاف احتجاج منظم کرتے رہیں گے۔
اس دھرنا پروگرام میں آواز ریاستی کمیٹی کے سکریٹری محمد عباس‘ سٹی سکریٹری عبدالستار‘ پارٹی کے قائدین بابر خان‘ محمد کلیم الدین‘ علی احمد‘ ارشد احمد‘ انور خان‘ اختر بیگم‘ ایوب خان‘ اسد اللہ خان‘ محمد یعقوب‘ محمد لائق علی‘ محمد فہیم ودیگر نے اس دھرنے میں شرکت کی۔