[]
حیدرآباد: کشمیر کے کوکرناگ حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے جس میں دہشت گردوں کے ساتھ بندوقوں کی لڑائی میں سیکوریٹی فوس کے 3 عہدیداراورایک سپاہی ہلاک ہوگیا‘کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کوشدید تنقید کانشانہ بنایا اورمودی سے پوچھا کہ ان ہلاکتوں پرآپ خاموش کیوں ہیں؟۔
یہاں میڈیا کے افرادسے بات چیت کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہاکہ این ڈی اے حکومت جس نے یہ دعویٰ کیاتھا کہ آئین کی دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد جموں وکشمیر سے دہشت گردی ختم ہوجائے گی‘کویہ بتانا ہوگا کہ اس ریاست سے دہشت گردی کہاں ختم ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ اس حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ جب پلوامہ حملہ ہواتھا تب ہمارے وزیر اعظم مودی اس واقعہ پرشدید غصہ میں آگئے اور برہم ہوگئے تھے مگر اب وہ کوکرناگ واقعہ پربالکل خاموش ہیں۔ یہ کس طرح ممکن ہے؟انہوں (مودی) نے آرٹیکل 370 کومنسوخ کردیا اوردعویٰ یہ کیا تھا کہ اب کشمیر سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا۔
دہشت گردی کہاں ختم ہوئی؟۔دہشت گرد پاکستان سے آئے اور انہوں نے ہمارے ایک کرنل‘میجر اور ایک ڈی ایس پی کوہلاک کردیااورابھی تک یہ آپریشن چل رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ تربیت یافتہ دہشت گردپاکستان سے جموں و کشمیرآتے ہیں اورہمارے کشمیر ی پنڈتوں‘ شہریوں اورسپاہوں کوہلاک کرتے جارہے ہیں۔
اس کے باوجود ہم پاکستانی ٹیم کے ساتھ احمد آباد کے اسٹیڈیم میں جسے نریندر مودی سے موسوم کیاگیا ہے‘پاکستان کے ساتھ میاچ کھلیں گے جومضحکہ خیز ہے۔
پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن کے بارے میں جو18ستمبر سے شروع ہورہا ہے‘اسدالدین اویسی نے کہاکہ اگر ایجنڈہ پہلے حوالہ کیاجاتا توارکان کوتیاری کے ساتھ اجلاس میں شرکت کاوقت ملتا اور یہ پارلیمانی جمہوریت کے لئے اچھا نہیں ہے۔