مرکز کے عدم تعاون کے باوجود تلنگانہ میں میڈیکل تعلیم کا فروغ قابل رشک: کے ٹی آر

[]

حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے عدم تعاون کے باوجود تلنگانہ  میں میڈیکل تعلیم کا فروغ قابل رشک ہے۔

آج راجنا سرسلہ میں میڈیکل کالج کے آغاز کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گذشتہ 9 برس میں مرکزی حکومت نے تلنگانہ کے لئے ایک بھی میڈیکل کالج منظور نہیں کیا مگر کے سی آر کی دوراندیش اور مدبرانہ قیادت میں تشکیل تلنگانہ کے 9 سال کے مختصر سے عرصہ کے دوران 21 میڈیکل کالجس قائم کئے گئے اور آئندہ سال مزید  9 کالجس قائم کئے جائیں گے۔

حکومت کا مقصد ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج قائم کرتے ہوئے ریاست میں شعبہ طب اور صحت عامہ کو مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 1993 میں وہ بھی بی پی سی(Bi.P.C) کے ذریعہ انٹرمیڈیٹ کی تعلیم مکمل کی تھی ان کے والدہ کی بھی خواہش تھی کہ وہ ڈاکٹر بنیں‘ جبکہ والد انہیں آئی اے ایس آفیسر بنتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے۔

اس وقت انہیں ایمسیٹ میں 1600 رینک حاصل ہوا تھا اور وہ ڈاکٹر نہیں بن سکے مگر وہ سیاسی قائدبن گئے۔ جب وہ 2009 میں پہلی بار سرسلہ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے تو ڈگری کالج کے قیام کا مطالبہ زوروں پر تھا۔ مسئلہ یہ تھا کہ ڈگری کالج سرسلہ میں قائم کیا جائے یا ویملواڑہ میں‘ مگر کالج کسی اور جگہ قائم کیاگیا۔

مگر آج سرسلہ میں میڈیکل کالج‘ انجینئرنگ کالج‘ نرسنگ کالج‘ اگریکلچر کالج جیسے اعلیٰ تعلیمی ادارہ جات قائم ہیں۔ ضلع سرسلہ کو ریاست میں پہلے کے جی ٹو پی جی تعلیمی نظام کے نفاذ کا شرف حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ دھان کی پیداوار سے لیکر ڈاکٹرس کی پیداوار تک تلنگانہ ملک بھر میں پہلے مقام پر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس دور حکومت میں عوام سرکاری دواخانوں سے رجوع ہونے کے لئے خوف کھاتے تھے حال حال تک سرکاری دواخانوں میں ڈاکٹرس کی کمی تھی‘ مگر حکومت کی جانب سے ہر ضلع میں میڈیکل کالج قائم کرنے کے فیصلہ کے بعد صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہوگئی ہے۔

صرف سرسلہ کے سرکاری دواخانہ میں 100 سے زیادہ ڈاکٹرس برسر خدمت ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں ہر ایک لاکھ آبادی کے لئے 22 ڈاکٹرس دستیاب ہیں۔ کے ٹی راماراؤ نے کہا کہ عوام کو غور کرنا چاہئے کہ کیا کبھی کانگریس اور بی جے پی کو ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج قائم کرنے کا خیال آیاتھا؟ کانگریس اور بی جے پی قائدین کو ہر کام یہاں تک کے انتخابات میں ٹکٹس کے لئے ہائی کمان سے بھیک مانگنا پڑتا ہے جبکہ ہم کو اس صورتحال کا سامنا ہی نہیں ہے‘ ہم آپ کے اپنے ہیں۔ ہمیشہ آپ کے لئے دستیاب رہیں گے‘ ہماری آپ سے اپیل ہے کہ سرسلہ سے مجھے (کے ٹی آر) اور ویملواڑہ سے سی لکشمی نرسمہا راؤ کو بھاری اکثریت سے اسمبلی انتخابات میں کامیاب بنائیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *