[]
جاپان میں سو برس سے زائد عمر کے شہریوں کی تعداد میں اس سال بھی ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایسے انتہائی بزرگ شہریوں کی تعداد میں مسلسل تریپن برسوں سے اضافہ ہی ہو رہا ہے۔
اس وقت جاپان میں 100 برس سے زائد کی عمر کے افراد کی تعداد 92 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ ان میں سے 88 فیصد خواتین ہیں۔ جاپانی حکومت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں اس برس اپنی عمر کی سنچری مکمل کرنے والے جاپانیوں کی تعداد میں 1016 کا اضافہ ہو چکا ہے۔ یوں اس سال اب تک ایسے طویل العمر جاپانی باشندوں کی مجموعی تعداد 92 ہزار 139 ہو چکی ہے۔
ٹوکیو حکومت نے پہلی مرتبہ سن 1963 میں سو برس سے زائد کی عمر کے شہریوں کا ریکارڈ جمع کرنا شروع کیا تھا تو اس وقت ایسے افراد کی تعداد صرف 153 تھی۔ اس تعداد میں گزشتہ 53 برسوں سے مسلسل اضافہ ہی ہو ریا ہے۔ سن 1998 میں یہ تعداد دس ہزار سے زیادہ ہو گئی تھی جبکہ سن 2012 کے حکومتی اعداد و شمار کے مطابق تب سو سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 50 پچاس ہزار سے متجاوز ہو گئی تھی۔
جاپان میں خواتین کی موجودہ اوسط عمر 87 برس جبکہ مردوں کی اکاسی برس بنتی ہے۔ قومی سطح پر شرح پیدائش میں ڈرامائی کمی اور بزرگ شہریوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے جاپان کی ڈیموگرافی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
اسی دوران جاپان کی مجموعی آبادی میں بھی ڈرامائی کمی نوٹ کی جا رہی ہے۔ سن 2021 کے مقابلے میں گزشتہ برس جاپان کی آبادی میں تقریباﹰ آٹھ لاکھ کی کمی ہوئی تھی۔ موجودہ ریکارڈ کے مطابق کسی ایک سال میں جاپانی آبادی میں یہ سب سے بڑی سالانہ کمی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;