[]
نئی دہلی _ 15 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) ہریانہ پولیس نے نوح تشدد واقعہ میں کانگریس کے رکن اسمبلی مامن خان کو گرفتار کیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مامن خان نے گرفتاری سے بچنے کے لئے ہائی کورٹ سے راحت حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن جمعرات کی رات دیر گئے پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا
اور اب انھیں عدالت میں پیش کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس سے پہلے ایم ایل اے کو دو بار نوٹس دیا گیا تھا، لیکن انہوں نے پوچھ گچھ میں حصہ نہیں لیا۔ مامن خان پر نوح تشدد بھڑکانے کا بھی الزام ہے
نوح تشدد واقعہ کی تحقیقات کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی اور ایس آئی ٹی نے کانگریس ایم ایل اے مامن خان کو گرفتار کرلیا ۔ اب انہیں آج عدالت میں پیش کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ ریاست کے وزیر داخلہ انل وج پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جہاں تشدد ہوا، سب سے پہلے مامن خان وہاں گئے تھے۔ لیکن کانگریس ایم ایل اے نے ایسے تمام الزامات سے انکار کیا ہے اور مسلسل خود کو بے قصور قرار دے رہے ہیں۔
مونو مانیسر کو بھی اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مونو پر وی ایچ پی کے دورے سے قبل سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ویڈیو کے ذریعے دیگر برادریوں کے لوگوں کو مشتعل کرنے کا الزام تھا۔ تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ اس ویڈیو کے ردعمل میں دوسری برادریوں کے لوگوں نے تشدد کا راستہ اختیار کیا اور یاترا کے دوران کافی ہنگامہ ہوا۔ نوح تشدد میں کل 6 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔