مودی کا وعدہ اڈانی سے، کسانوں اور غریبوں سے نہیں: کانگریس

[]

نئی دہلی: کانگریس نے منگل کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا وعدہ ملک کے کسانوں، غریبوں اور عام آدمی سے نہیں بلکہ امریکہ اور اڈانی سے ہے اور وہ اسے پورا کر رہے ہیں کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کو پہلے اپنے ملک کے عام لوگوں کے مفادات کے بارے میں سوچنا چاہئے۔

 اور اس کے بعد ہی اسے دوسرے ممالک کے مفادات کے لئے کام کرنا چاہئے۔ حکومت کو اپنی سیب کی مصنوعات کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کرنا چاہیے جبکہ وہ امریکہ اور اس کے پسندیدہ سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

مودی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا، “اگر میں کمٹمنٹ کرتا ہوں، تو میں خود کی بات بھی نہیں سنتا – مودی جی نے اڈانی اور امریکہ سے ایسا عہد کیا ہے۔ جب مودی جی وزیر اعظم نہیں تھے تو کہتے تھے کہ ہم سیب پر 100 فیصد امپورٹ ڈیوٹی لگائیں گے۔

 لیکن اب خبریں آ رہی ہیں کہ مودی جی نے امریکہ سے وعدہ کیا ہے کہ امریکی سیب پر درآمدی ڈیوٹی بڑھا کر 15 فیصد کر دی گئی ہے، جو کبھی 70 فیصد تھی۔ اس کا براہ راست نقصان تباہی سے متاثرہ ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر کے سیب پیدا کرنے والے کسانوں کو ہوگا۔

شرینیت نے کہا، “اگر میزبان ہو تو نریندر مودی جیسا۔ امریکی صدر ہندستان آتے ہیں اور اپنے ملک کے کسانوں کے لیے تحائف لے کر روانہ ہوتے ہیں۔ امریکی سیب پر 15 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کردی جاتی ہے۔ مودی جی امریکہ کے کسانوں کو تحفہ دے رہے ہیں اور اپنے ملک کے کسانوں پر کوڑے برسا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب کسانوں نے اڈانی کے خلاف مظاہرہ کیا تو یہ خبر مسٹر مودی تک پہنچ گئی۔ وزیر اعظم نے کہا- ‘اگر آپ میرے دوست کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں تو میں آپ کو سبق سکھاؤں گا۔’ اڈانی اور امریکہ سے اپنی وابستگی کو پورا کرنے کے لئے وزیراعظم نے اپنے کسانوں پر کوڑے چلانے کا کام کردیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *