[]
نئی دہلی: ایک وکیل اور اس سے پہلے دوسرے لوگوں پر آوارہ کتوں کے حملے سے متعلق ایک معاملہ پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے آیا۔چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسنگھ اور منوج مشرا کی بنچ نے وکیل کنال چٹرجی کے معاملے سمیت پہلے کے کچھ دیگر معاملات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
یہ معاملہ عدالت عظمیٰ کے سامنے اس وقت آیا جب چیف جسٹس نے مسٹر چٹرجی کے ایک ہاتھ پر پٹی بندھی دیکھی۔جسٹس چندر چوڑ نے مسٹر چٹرجی کی طرف دیکھا اور پوچھا کیا ہوا؟مسٹر چٹرجی نے جواب دیا، “پانچ کتوں نے (مجھ پر) حملہ کیا تھا۔
“چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا اور انہیں مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو طبی مدد کی ضرورت ہے تو میں (اعلیٰ عدلیہ) رجسٹری سے اس پر توجہ دینے کے لیے کہہ سکتا ہوں۔جسٹس چندر چوڑ نے اپنے ایک ملازم پر کتے کے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ”میرا لاء کلرک اپنی گاڑی پارک کر رہا تھا اور اس پر بھی حملہ کیا گیا۔
“جسٹس نرسمہا نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ”یہ خطرہ بنتا جا رہا ہے۔سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اتر پردیش میں کتے کے کاٹنے سے موت کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک لڑکے کو کتے نے کاٹ لیا تھا۔
وہ ریبیز کا شکار ہو کر مر گیا۔ایک وکیل نے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی کہ وہ کتوں کے حملوں کے بڑھتے ہوئے معاملات کا ازخود نوٹس لے، جہاں پہلے ہی ایسے معاملات کی سماعت چل رہی ہے۔