حیدرآباد میں لیاقت کی موت کا معاملہ، لاپرواہی برتنے پر دو ملازمین پولیس معطل۔حملہ آور ہوٹل ورکرس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج

[]

حیدرآباد: بریانی کھانے کے دوران دہی کے مسئلے پر ہوئے جھگڑے میں زخمی نوجوان کی موت کے معاملے میں پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے، اور فرائض کی انجام دہی میں لاپرواہی کے الزام میں دو ملازمین پولیس کو معطل کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہاشم آباد سے تعلق رکھنے والے لیاقت کل اپنے دوستوں کے ساتھ پنجہ گٹہ علاقے کی ہوٹل میں کھانے کے لیے گئے ہوئے تھے۔

 

بریانی کے ساتھ اضافی دہی طلب کرنے پر ہوٹل ورکرز کے ساتھ ان کا جھگڑا ہوا جس کے بعد ہوٹل ورکرز نے لیاقت کو شدید طور پر زخمی کر دیا تھا اس دوران پولیس وہاں پہنچی اور انہوں نے ہوٹل ورکرز کے ساتھ لیاقت اور ان کے دوستوں کو بھی پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔

 

لیاقت کے دوستوں کے مطابق پولیس اسٹیشن منتقل کرنے کے بعد لیاقت کو سینے میں درد ہو رہا تھا اور وہ بے چینی محسوس کر رہے تھے انہیں پانی پلایا گیا جس کے بعد ان کی طبیعت مزید بگڑ گئی۔ بتایا گیا ہے کہ وہ فوری لیاقت کو ہاسپٹل منتقل کرنا چاہتے تھے لیکن اس وقت ڈیوٹی پر موجود سب انسپکٹر نے تاخیر کی۔ شکایت کی گئی ہے کہ تاخیر سے ہاسپٹل منتقل کرنے کی وجہہ سے لیاقت کو بر وقت طبی امداد نہیں مل سکی۔

 

اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی قائد مجلس مقننہ جناب اکبر الدین اویسی کی ہدایت پر کل رات جناب مرزا رحمت بیگ قادری رکن قانون ساز کونسل مجلس اور جناب صمد بن عبداد سابق کارپوریٹر مجلس نے ہاسپٹل پہنچ کر تفصیلات حاصل کی اور پولیس کے اعلی عہدے داروں سے نمائندگی کرتے ہوئے قتل کا مقدمہ درج کروایا۔

 

جناب اکبردین اویسی نے آج اس سلسلے میں کمشنر پولیس حیدرآباد سی وی آنند سے بات چیت کی اور انہیں ملازمین پولیس کی مبینہ لا پرواہی کے تعلق سے واقف کروایا جس کے بعد کمشنر پولیس نے پنجہ گٹہ پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر شیو شنکر اور ہیڈ کانسٹیبل رمیش کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *