[]
حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی نے کناڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ جی۔20 کانفرنس کے حاشیہ پر باہمی گفتگو کرتے ہوئے کینڈا میں انتہا پسند عناصر کی متواتر مخالف بھارت سرگرمیوں کے تعلق سے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
کینڈا‘ تارکین وطن سکھوں کو پسندیدہ مقام ہے جہاں انتہا پسندی بڑھ رہی ہے اور گزشہ چند ماہ سے کینڈا‘ سرخیوں میں ہے۔ وزارت امور خارجہ ہند نے بتایا کہ مودی نے ٹروڈو کو بتایا کہ کینڈا میں انتہا پسند عناصر علحدگی پسندی کو فروغ دے رہے ہیں اور بھارتی سفارت کاروں کے خلاف تشدد کو اکسارہے ہیں اور بھارتی برادری کو دھمکارہے ہیں اور ان کے عبادت خانوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ”منظم جرم‘ منشیات کے سنڈیکیٹس اور انسانوں کے اسمگلرس کے ساتھ ایسی طاقتوں کی ملی بھگت پر کینڈا کو بھی فکر مند ہونا چاہئے۔ اس طرح کے خطرات سے نمٹنے میں دونوں ممالک کو تعاون کرنا ناگزیر ہے۔
“وزارت نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہند۔کینڈا تعلقات میں پیش رفت کے لئے باہمی احترام اور اعتماد کی اساس پر ایک تعلق کے ناگزیر ہونے کا بھی تذکرہ کیا۔ ٹروڈو نے آج کہا کہ پچھلے برسوں میں انہوں نے وزیر اعظم ہند کے ساتھ کئی بار خالصتان انتہاپسندی اور ’بیرونی مداخلت‘ پر غورو خوض کیا ہے۔
ٹروڈو نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ کینڈا ہمیشہ ’اظہار خیال کی آزادی۔۔۔ضمیر اور پرامن احتجاج کا دفاع کرتا ہے“ مگر وہ تشدد کو روکتا ہے اور نفرت کی نفی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا”یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ چند لوگوں کی کارروائیاں ساری برادری یا کینڈا کی عکاسی نہیں کرتا۔ اس کے برخلاف ہم نے قانون کی حکمرانی کے احترام کی افادیت کو اجاگر کیا ہے اور ہم نے بیرونی مداخلت کے بارے بھی بات کی ہے۔
“گزشتہ چند برسوں سے کینڈا میں خالصتان نواز شہریوں کی سرگرمیاں بڑھی ہیں‘ جن میں بھارتی سفارت خانہ کے باہر مظاہرے‘ بھارتی نژاد صحافیوں پر حملے‘ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کا جشن منانے پریڈ کا انصرام اور بھارتی سفارت کاروں کے لئے دھمکی آمیز پوسٹرس شامل ہیں۔