
امروہہ (یوپی) (پی ٹی آئی) اترپردیش کے ضلع امروہہ میں چہارشنبہ کے دن ایک 30 سالہ عورت نے جو 3 بچوں کی ماں ہے‘ ہندو دھرم اختیار کرکے مندر میں بارہویں جماعت کے ایک طالب علم سے شادی کرلی۔
حسن پور کے سرکل آفیسر (سی او) دیپ کمار پنت کے بموجب شیوانی (سابقہ نام شبنم) کے ماں باپ فوت ہوچکے ہیں اور پہلے اس کی 2 شادیاں ہوچکی ہیں۔ اترپردیش وہ ریاست ہے جہاں تبدیلی مذہب کے خلاف قانون موجود ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جائزہ لے رہی ہے کہ کن حالات میں یہ شادی ہوئی۔ تاحال کہیں سے کوئی شکایت نہیں آئی ہے۔
سرکل آفیسر نے بتایا کہ شیوانی کی پہلی شادی میرٹھ کے ایک شخص سے ہوئی تھی لیکن بعد میں طلاق ہوگئی۔ اس کے بعد اس نے موضع سیداں والی کے توفیق سے شادی کی جو 2011 میں ایک سڑک حادثہ میں معذور ہوگیا۔
حال میں وہ بارہویں جماعت میں پڑھنے والے ایک 18 سالہ لڑکے کے رابطہ میں آئی۔ گزشتہ جمعہ کو اس نے توفیق سے خلع لے لی۔ بعدازاں ہندومت اختیار کرکے اپنا نام شیوانی رکھ لیا۔
ہندو نوجوان شیوا کے باپ داتارام سنگھ نے جو موضع سیداں والی کا رہنے والا ہے‘ بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کے فیصلہ کی تائید کرتا ہے۔