
مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ وقف ترمیمی ایکٹ مغربی بنگال میں نافذ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ میں جانتی ہوں کہ آپ وقف ایکٹ کے نفاذ سے ناخوش ہیں، یقین رکھیں، بنگال میں ایسا کچھ نہیں ہوگا ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگلہ دیش کے حالات کو دیکھیں، اسے اب پاس نہیں ہونا چاہیے تھا۔
ممتا بنرجی نے کولکاتہ میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ کچھ لوگ ان سے کہتے ہیں کہ آپ ہر مذہب کی جگہوں پر کیوں جاتے ہیں، تو وہ کہتی ہیں کہ ہم ہر مذہب کی جگہوں پر جاتے ہیں اور جاتے رہیں گے۔ ممتا بنرجی نے مزید کہاکہ اگر آپ ہمیں گولی بھی مار دیں تو بھی آپ ہمیں اتحاد سے نہیں ہٹا سکتے۔
ممتا بینرجی نے کہا کہ اُن کی پالیسی سب کو جینے کا حق دینے کی ہے۔ انہوں نے کہا، “جس طرح دوسروں کو میری جائیداد لینے کا حق نہیں، اُسی طرح مجھے بھی دوسروں کی جائیداد لینے کا کوئی حق نہیں۔”
انہوں نے مزید کہا، “لوگ کہتے ہیں کہ میں بنگال میں ہندو دھرم کو تحفظ نہیں دیتی۔ اگر میں نہیں دیتی، تو پھر کون دیتا ہے؟”
بینرجی نے اقلیتوں کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ “بنگال میں اقلیتوں نے بھی ہندو تہوار بہت اچھے طریقے سے منائے ہیں، اور مجھے فخر ہے کہ میں یہ بات کہہ رہی ہوں۔
وقف قانون پر بڑھتی ہوئی تشویش کے درمیان ممتا بینرجی نے اقلیتوں سے وعدہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اُن کے حقوق کا تحفظ کریں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی کی زمین یا جائیداد چھیننے کی وہ نہ تو حامی ہیں اور نہ ہی ایسی پالیسی رکھتی ہیں۔
ممتا نے کہا کہ بنگال میں سب کو برابر کا حق ہے، اور اُن کی حکومت نے ہمیشہ ہر مذہب کے ماننے والوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقلیتوں نے ہندو تہواروں کو بھی خوش دلی سے منایا ہے، اور یہی بنگال کی اصل ثقافت ہے جس پر انہیں فخر ہے۔