ایشیا کپ 2023: سپر-4 میں بنگلہ دیش کی لگاتار دوسری شکست، سری لنکا 21 رنوں سے جیتا

[]

سری لنکا نے 50 اوور میں 9 وکٹ کے نقصان پر 257 رن کا اسکور بنایا تھا، جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم 48.1 اوور میں آل آؤٹ ہو گئی اور 236 رن ہی بنا سکی۔

<div class="paragraphs"><p>سری لنکائی ٹیم،&nbsp;تصویر @ICC</p></div>

سری لنکائی ٹیم،تصویر @ICC

user

سری لنکا نے ایشیا کپ 2023 کے سپر-4 مقابلے میں آج بنگلہ دیش کو 21 رنوں سے شکست دے کر ایک طرح سے ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا ہے۔ دراصل بنگلہ دیش سپر-4 راؤنڈ کے پہلے میچ میں پاکستان سے پہلے ہی شکست کھا چکی تھی، اور اب سری لنکا سے ہارنے کے بعد اس کے پاس صرف ہندوستان کا میچ ہی بچا ہے۔ اگر کوئی الٹ پھیر کر کے ہندوستان کو بنگلہ دیشی ٹیم ہرا بھی دیتی ہے تو بھی دوسری ٹیموں کے میچ میں بھی الٹ پھیر کی امید رکھنی ہوگی۔ سری لنکا کے لیے فائنل میں پہنچنے کا اچھا موقع ہے، کیونکہ وہ ایک میچ جیت چکی ہے اور اگر ہندوستان یا پاکستان میں سے کسی ایک کو بھی شکست دیتی ہے تو ٹورنامنٹ دلچسپ موڑ لے سکتا ہے۔

آج کے میچ میں بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سری لنکا کو اچھی شروعات ملی جب سلامی بلے باز دمتھ کرونارتنے (17 گیندوں پر 18 رن) کے آؤٹ ہونے کے بعد پتھم نسانکا (60 گیندوں پر 40 رن) اور وکٹ کیپر بلے باز کسل مینڈس (73 گیندوں میں 50 رن) نے سنبھل کر اچھی بلے بازی کی اور ٹیم کا اسکور 100 رن کے پار پہنچایا۔ پھر 108 کے مجموعی اسکور پر نسانکا آؤٹ ہو گئے اور 117 رن کے اسکور پر مینڈس بھی پویلین لوٹ گئے۔ یہاں پر سری لنکا کو کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ چرتھ اسالنکا (10 رن) اور دھننجے ڈی سلوا (6 رن) جلدی جلدی آؤٹ ہو گئے۔ یہاں پر ٹیم کا اسکور 37.1 اوور میں 164 پہنچ گیا۔ پھر سدیرا سماراوکرما کو کپتان داسن شناکا (32 گیندوں پر 24 رن) کا ساتھ ملا۔ سدیرا نے آخر کے اوورس میں تیز بلے بازی کی اور اننگ کی آخری گیند پر جب آؤٹ ہوئے تو 72 گیندوں پر 93 رن بنا چکے تھے۔ انھوں نے 2 چھکے اور 8 چوکے لگائے۔ سری لنکائی ٹیم 50 اوور میں 9 وکٹ کے نقصان پر 257 رن بنانے میں کامیاب ہو گئی۔

بنگلہ دیش کی طرف سے 3-3 وکٹ تسکین احمد (10 اوور میں 62 رن) اور حسن محمود (9 اوور میں 57 رن) کو حاصل ہوئے۔ 2 وکٹ شریف الاسلام (8 اوور میں 48 رن) کے حصے میں آئے۔ ایک وکٹ رَن آؤٹ کی شکل میں گرا، یعنی اسپن گیندبازوں کو ایک بھی وکٹ حاصل نہیں ہو سکا۔ حالانکہ سبھی اسپن گیندبازوں نے تیز گیندبازوں کے مقابلے زیادہ کفایتی گیندبازی کی تھی۔

جب بنگلہ دیش 258 رنوں کا ہدف حاصل کرنے کے لیے اتری تو شروعات ٹھیک ٹھاک رہی، کیونکہ پہلے وکٹ کے لیے نصف سنچری شراکت داری ہو گئی تھی۔ لیکن جب پہلا وکٹ (مہدی حسن میرزا 28 رن) گرا تو پھر ہر تھوڑے تھوڑے وقفہ پر مزید 3 وکٹ (محمد نعیم 21 رن، شکیب الحسن 3 رن، لٹن داس 15 رن) گر گئے۔ 11 اوور میں 55 رن پر بنگلہ دیش کا کوئی وکٹ نہیں گرا تھا، اور پھر 18.5 اوور میں ٹیم کا اسکور 83 رن پر 4 وکٹ ہو گیا۔ یہاں سے مشفق الرحیم (48 گیندوں پر 29 رن) اور توحید ہردوئے کے درمیان 72 رنوں کی شراکت داری ہوئی اور بنگلہ دیش کو تھوڑی راحت ملی۔ لیکن مشفق الرحیم کے آؤٹ ہونے کے بعد ایک بار پھر بنگلہ دیش مشکل میں پڑ گیا۔ جلدی ہی توحید 97 گیندوں پر 82 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے، اور دیگر بلے بازوں نے بھی مایوس کیا۔ گیارہویں وکٹ کے لیے نسیم احمد (15 گیندوں پر 15 رن) اور حسن محمود (7 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 10 رن) 20 رنوں کی شراکت داری ضرور کی، لیکن یہ جیت کے لیے کافی نہیں تھا۔ بنگلہ دیش 48.1 اوور میں 236 رن ہی بنا سکی، یعنی 21 رن سے اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

سری لنکا کی طرف سے کپتان داسن شناکا کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے آج 9 اوور میں محض 28 رن دے کر 3 اہم وکٹ (محمد نعیم، مہدی حسن میراز، مشفق الرحیم) لیے۔ 3-3 وکٹ متھیشا پتھیرانا (9.1 اوور میں 58 رن) اور مہیش تیکشنا (9 اوور میں 69 رن) کو بھی ملے۔ ایک وکٹ دنتھ ویلالاگے (10 اوور میں 26 رن) کے حصے میں آیا۔


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *