[]
مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ ابھی تین سال قبل ہی دہلی میں بھیانک فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔ اس کے بعد جمعیۃ علماء ہند نے نہ صرف یہ کہ 165 مکانات اور 224 دکانیں تعمیر نو و مرمت کے بعد ضرورت مندوں کے حوالے کیے تھے، بلکہ اب تک جمعیۃ علماء ہند وہاں پر لوگوں کے مقدمات بھی لڑ رہی ہے۔ جمعیۃ کی کوششوں سے زیادہ تر افراد ضمانت پہ باہر بھی آ گئے ہیں، تاہم ان کے مقدمات عدالت میں جاری ہیں۔ اس وقت جمعیۃ کی طرف سے دہلی میں 200 سے زائد مقدمات لگاتار لڑے جا رہے ہیں۔