
نئی دہلی ۔ چین کی ایک 19 سالہ نوجوان لڑکی نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچاتے ہوئے اپنی غیر معمولی رہائش کی تصاویر شیئر کیں جسے دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا۔ یہ تصویر دراصل اُس کے دفتر کے 6 مربع فٹ کے ٹوائلٹ کی ہے جہاں وہ صرف 50 یوآن (7 ڈالر) ماہانہ کرایہ ادا کر رہی ہے۔
زیادہ تر لوگ رہائش کے اخراجات کم کرنے کے لیے مختلف طریقہ اپناتے ہیں لیکن اس لڑکی نے اپنے دفتر کے ایک غیر استعمال شدہ ٹوائلٹ کو اپنا گھر بنا کر سب کو حیران کر دیا۔ اس لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور اس کے پاس 800 یوآن (تقریباً 110 امریکی ڈالر) یا اس سے زیادہ کا کرایہ ادا کرنے کی استطاعت نہیں تھی لہذا اس نے اپنے باس سے دفتر میں رہنے کی اجازت طلب کی۔
اس کی پوسٹ وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین میں ہلچل مچ گئی۔ کئی لوگوں نے اس واقعہ کو صرف توجہ حاصل کرنے کا حربہ قرار دیا کیونکہ اس حالت میں کوئی بھی رہائش اختیار کرنے کے بارے میں نہیں سوچ سکتا۔ تاہم اس کے باس نے سوشل میڈیا پر اس بات کی تصدیق کی کہ وہ حقیقتاً اس فیکٹری کے 6 مربع فٹ کے ٹوائلٹ میں رہ رہی ہے۔ باس نے کہا کہ “اس نے مجھ سے پانی اور برقی کے لیے اضافی 50 یوآن دینے پر اصرار کیا تھا لیکن میں نے اسے کوئی رقم نہیں لی۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیکٹری ایک دور دراز صنعتی علاقہ میں واقع ہے جہاں کم قیمت پر رہائش کا انتظام کرنا کافی مشکل ہے۔اس واقعہ پر چینی سوشل میڈیا صارفین کی مختلف آراء سامنے آئیں۔ کچھ لوگوں نے اس کی لگن اور کفایت شعاری کی تعریف کی جب کہ دوسروں نے اس کی صحت کو زیادہ
اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی ایسی ناقص حالت میں نہیں رہنا چاہیے جب تک کہ وہ بالکل مجبور نہ ہو۔