
حیدرآباد: تلنگانہ میں عید الفطر روایتی جوش وخروش کے ساتھ منائی گئی۔ عوام نے ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد پیش کی۔تلنگانہ کے دارالحکومت شہر حیدرآباد میں بھی روح پرور اجتماعات دیکھے گئے۔
شہر حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد سمیت تمام مساجد، عید گاہوں میں بھی نماز عید ادا کی گئی تاہم عید کا سب سے بڑا اجتماع عید گاہ میرعالم میں دیکھا گیاجہاں تقریباچارلاکھ سے زائد فرزندان توحید نے نماز عید ادا کرتے ہوئے سربسجود ہوکراللہ کا شکربجالایا۔
قبل نماز مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ رکن مسلم پرسنل لابورڈ و امیرامارت ملت اسلامیہ تلنگانہ وآندھراپردیش نے وقف ترمیمی بل کی مذمت کی اورحکومت سے مطالبہ کیا کہ یہ بل واپس لے۔انہوں نے اعلان کیا کہ مختلف محلہ جات میں ہرفجر کی نماز کے بعد قنوت نازلہ کااہتمام کیاجائے تاکہ ملک کے مخالف مسلم قوانین کے ساتھ ساتھ فلسطین کے مسلمانوں پر بربریت کے خلاف دعا کی جائے۔
مولانا جعفرپاشاہ نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کے ذریعہ مرکزی حکومت مسلمانوں کے آباواجداد اوربزرگوں کی جانب سے مستقبل کے حالات کے پیش نظرمسلمانوں کی مدد کیلئے وقف کردہ اراضیات اورمساجد پرانگلی اٹھارہی ہے۔
موجودہ حالات یہ چیخ چیخ کرکہہ رہے ہیں کہ مسلمانوں کے لئے آنے والے دن امتحان سے کم نہیں ہیں اوراس امتحان کے لئے ہم کوتیار رہنے اور اس بل کے خلاف پرسنل لابورڈ کی آواز پر ہم تمام کو لبیک کہنے کی ضرورت ہے۔
ان کی اپیل پر عیدگاہ میں موجود مسلمانوں نے ہاتھ اٹھا کر اس بل کی مذمت کااظہار کیا۔ مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ ہمیں حکومت کے اندھے،بہروں اورگونگوں کو یہ با ت بتانے کی ضرورت ہے کہ ہم جھکنے والے نہیں ہیں۔
ہم سرکٹانا جانتے ہیں سرجھکانا نہیں جانتے۔انہوں نے کہاکہ آج مساجد پر نظریں گڑھائی جارہی ہیں۔مسلمانوں کو کسی نہ کسی سازش میں گرفتار کیاجارہا ہے۔