وزیر اعظم نریندر مودی 19 اپریل کو کٹرا سے کشمیر تک پہلی وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائیں گے، جو 272 کلومیٹر طویل ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل کنیکٹیویٹی پروجیکٹ کی تکمیل کے موقع پر ہے۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
اب کٹرہ سے سری نگر کا سفر صرف تین گھنٹے میں مکمل کیا جا سکتا ہے، کیونکہ وندے بھارت آپریشن سے اس راستے پر سفر کرنا بہت آسان ہو جائے گا۔ ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ (یو ایس بی آر ایل) پروجیکٹ کے بعد اب کئی سالوں کا انتظار ختم ہو جائے گا۔
معلومات کے مطابق جموں اور سری نگر کے درمیان وندے بھارت چلانے سے مسافروں کے کئی گھنٹے بچ جائیں گے۔ فی الحال سڑک کے ذریعے سفر میں 6 سے 7 گھنٹے لگتے ہیں۔ فی الحال کٹرہ اور سری نگر کے درمیان وندے بھارت چلانے کا منصوبہ ہے۔ فی الحال وادی میں سری نگر سے سنگلدان تک ٹرینیں چلتی ہیں۔ اب سنگلدان سے کٹرہ تک ریلوے لائن کے فعال ہونے کے بعد یہ ٹرینیں کٹرہ تک چلائی جا سکیں گی۔
اس کے علاوہ اتوار کو جموں میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا، ‘وزیر اعظم مودی 19 اپریل کو ادھم پور پہنچیں گے۔ وہ دنیا کے سب سے بلند ریلوے پل کا دورہ کریں گے اور افتتاح کریں گے۔ اس کے بعد وہ کٹرہ سے وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائیں گے۔
جموں-کٹرہ-سری نگر وندے بھارت ایکسپریس ابتدائی طور پر کٹرہ سے چلائے گی کیونکہ جموں ریلوے اسٹیشن کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔ حکام کے مطابق ریل لنک منصوبہ گزشتہ ماہ مکمل ہوا تھا۔ کٹرا-بارہمولہ روٹ پر ٹرین کا ٹرائل رن کامیابی کے ساتھ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے سیفٹی کمشنر نے جنوری میں کٹرہ اور کشمیر کے درمیان ٹرین سروس کی منظوری دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وندے بھارت ایکسپریس جموں اور سری نگر کے درمیان سفر کے وقت میں نمایاں کمی کرے گی، جس سے خطے کو جدید اور موثر ریل سروس مہیا ہو گی۔
قاضی گنڈ- بارہمولہ سیکشن سال 2009 میں یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کے تحت شروع کیا گیا تھا۔ 18 کلومیٹر کا بانہال-قاضی گنڈ سیکشن 2013 میں کھولا گیا تھا۔ ریل کا سفر سال 2014 میں 25 کلومیٹر ادھم پور-کٹرہ کے درمیان، سال 2023 میں بانہال سے سنگلدان کے درمیان اور اب سنگلدان سے کٹرہ کے درمیان شروع ہونے والا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ دنیا کا سب سے اونچا ریل آرچ برج – چناب پل اس منصوبے کا ایک حصہ ہے۔ اب سرنگوں، پلوں اور وادیوں کی وجہ سے ریل کا سفر مزید پرلطف ہو جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔