مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عید الفطر کے موقع پر اسلامی ممالک کے سفیروں اور ایرانی اعلی حکام سے ملاقات کے دوران کہا کہ اگر امت مسلمہ اتحاد، ہمت اور بصیرت کا مظاہرہ کرے تو عید الفطر مزید برکت کا باعث بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے تیز رفتار واقعات کا تقاضا ہے کہ وہ افراد جو ان حالات سے متاثر ہورہے ہیں یا مؤثر ثابت ہوسکتے ہیں، وہ بھی تیزی اور دقت کے ساتھ ان کا جائزہ لیں اور اپنا موقف واضح کریں۔ آج یہ ذمہ داری اسلامی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عید الفطر، اسلام اور رسول اکرمؐ کی عزت و سربلندی کا ذریعہ ہے۔ یقینا عید الفطر ان مشترکہ اور اہم عوامل میں سے ایک ہے جو امت مسلمہ کو ایک دوسرے سے جوڑ کر ایک متحرک اور کارآمد پیکر میں تبدیل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اسلامی دنیا کا ایک حصہ شدید زخم خوردہ ہے؛ فلسطین زخمی ہے، لبنان زخمی ہے۔ اس خطے میں جو مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، ان میں سے بعض کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
ان ممالک میں وہ مظالم ڈھائے گئے جن کا ہم نے اپنی تاریخ میں نہ مشاہدہ کیا اور نہ ہی سنا۔ کسی جنگ میں دو سال سے بھی کم عرصے میں تقریبا بیس ہزار بچوں کو قتل کرنے کا پہلا واقعہ ہے۔