پرینکا گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت کا نظریہ کسی بھی طرح سے بحث کو ٹالنا ہے، اس کے لیے برسراقتدار طبقہ کے لیڈران مختلف ہتھکنڈے اختیار کر رہے ہیں۔


کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس
کانگریس جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی اس وقت وائناڈ دورے پر ہیں۔ 3 روزہ دورے کے آخری دن انھوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ برسراقتدار طبقہ پارلیمنٹ میں اہم ایشوز پر بحث نہیں ہونے دے رہا۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے حکومت پر اپوزیشن کی آواز دبا کر جمہوری عمل کو کمزور کرنے کا سنگین الزام بھی عائد کیا۔
پرینکا گاندھی نے میڈیا کو بتایا کہ مرکزی حکومت کا نظریہ کسی بھی طرح سے اہم ایشوز پر بحث کو ٹالنا ہے۔ اس کے لیے برسراقتدار طبقہ کے اراکین پارلیمنٹ مختلف ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں۔ اپوزیشن کی آواز مبینہ طور پر دبائے جانے سے متعلق سوال پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’حکومت نے پارلیمنٹ میں بحث کو روکا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’میں نے پارلیمنٹ کے گزشتہ کچھ اجلاس میں دیکھا ہے کہ ان کی (مرکزی حکومت کی) پالیسی کسی بھی طرح سے بحث کو ٹالنے کی ہے۔ چاہے وہ اپوزیشن کے ذریعہ احتجاج کیے جانے والے کسی ایشو کو اٹھانا ہو، یا پھر اپوزیشن کے لیڈر کو بولنے کی اجازت نہ دینا ہو۔‘‘
پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت پارلیمنٹ میں جمہوری عمل کو اثردار طریقے سے کام نہیں کرنے دے رہی۔ یہ اراکین پارلیمنٹ کے لیے انتہائی افسوسناک ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن پر اکثر پارلیمنٹ میں رخنہ ڈالنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے، لیکن اس حکومت میں یہی طریقہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حکومت خود ہی پارلیمانی کارروائی میں رخنہ اندازی کر رہی ہے، جو شاید سبھی کے لیے نئی بات ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔