سولاپورکر نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں کہا تھا کہ 17ویں صدی کے مراٹھا جنگجو شیواجی مہاراج مغل بادشاہ اورنگ زیب کے افسران کو رشوت دے کر آگرہ کے قلعہ سے بھاگے تھے۔ اس پر خوب تنازعہ ہوا تھا۔


ادھو ٹھاکرے (فائل)، تصویر آئی اے این ایس
اسٹینڈ اَپ کامیڈین کنال کامرا کے متنازعہ پیروڈی نغموں پر جاری تنازعہ کے درمیان شیوسینا یو بی ٹی چیف ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر حکومت کے رویہ پر سوال اٹھا دیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’حکومت نے ’غداروں‘ کی بے عزتی کرنے کے لیے کنال کامرا کو طلب کیا، لیکن شیواجی مہاراج کی بے عزتی کرنے والے اداکار راہل سولاپورکر پر خاموشی اختیار کر لی۔‘‘
یہ بیان ادھو ٹھاکرے نے ریاستی اسمبلی میں بجٹ اجلاس ختم ہونے کے ایک دن بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آپ ایک غدارِ وطن کی بے عزتی کرنے کے لیے کنال کامرا کو 2 مرتبہ طلب کرتے ہیں، لیکن راہل سولاپورکر کو ایک بار بھی نہیں بلاتے۔‘‘ اس درمیان انھوں نے مسلم کنبوں کے لیے بی جے پی کے آؤٹ ریچ پروگرام ’سوغاتِ مودی) پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جب شیوسینا کو مسلم ووٹرس سے زبردست حمایت ملی، تو یہ کہتے ہوئے شور مچایا گیا کہ میں نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے۔ انھوں نے ’اقتدار جہاد‘ جیسے الفاظ بھی تیار کیے، لیکن اب انہی لوگوں نے اپنا رخ بدل دیا ہے۔‘‘
بہرحال، کنال کامرا اس وقت سرخیوں میں ہیں۔ انھوں نے پیروڈی نغمے میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو ہدف تنقید بنایا تھا۔ حالانکہ کامران نے شندے کا نام نہیں لیا تھا۔ متنازعہ بیان کے سامنے آتے ہی شیوسینک مشتعل ہو گئے تھے۔ اتوار کو ممبئی کے ایک اسٹوڈیو پر شندے حامیوں نے حملہ بھی کر دیا تھا۔ کنال کامرا کے متنازعہ بیان کے خلاف معاملہ بھی درج کیا گیا ہے اور ممبئی پولیس نے بھی انھیں طلب کیا ہے۔
جہاں تک راہل سولاپورکر کا معاملہ ہے، انھوں نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں کہا تھا کہ 17ویں صدی کے مراٹھا جنگجو شیواجی مہاراج مغل بادشاہ اورنگ زیب کے افسران کو رشوت دے کر آگرہ قلعہ سے بھاگے تھے۔ انھوں نے اس مشہور دلیل کو خارج کر دیا تھا کہ شیواجی مٹھائی کی ٹوکری میں خود کو چھپا کر اورنگ زیب کے چنگل سے بچنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ اس بیان پر سولاپورکر کو بہت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کچھ تنظیموں نے ان کے ’رشوت‘ لفظ پر سخت اعتراض کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔