امریکہ میں غیر ملکی کاریں ہوں گی مہنگی، پچیس فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا

ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ ان تمام کاروں پر مؤثر طریقے سے 25 فیصد ٹیرف لگائے گا جو ملک میں نہیں بنتی ہیں۔ لیکن اگر آپ کی کار امریکہ میں بنتی ہے تو اس پر کوئی ٹیرف نہیں لگے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں درآمد کی جانے والی تمام غیر ملکی کاروں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ امریکی صدر نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ٹیرف کا یہ فیصلہ مستقل ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ مؤثر طریقے سے ان تمام کاروں پر 25 فیصد ٹیرف لگائے گا جو ملک میں نہیں بنتی ہیں۔ لیکن اگر آپ اپنی کار امریکہ میں تیار کرتے ہیں تو اس پر کوئی ٹیرف نہیں ہوگا۔ اس نئی درآمدی ڈیوٹی کے نفاذ کا فیصلہ 2 اپریل سے نافذ العمل ہوگا اور اس کی وصولی 3 اپریل سے شروع ہوگی۔

ٹرمپ نے اوول آفس میں ایک تقریب کے دوران کہا “ہم ان تمام کاروں پر 25 فیصد ٹیرف لگانے جا رہے ہیں جو امریکہ میں نہیں بنتی ہیں،” ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس پالیسی سے گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ ملے گا اور اگر کاریں امریکہ میں بنتی ہیں تو ان پر کوئی ڈیوٹی نہیں ہوگی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس اقدام سے کار ساز اداروں کی سپلائی چین متاثر ہو سکتی ہے اور امریکی صارفین کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ تجارتی عدم توازن کو کم کرنے اور ملکی پیداوار کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ تاہم، اس طرح کے محصولات عالمی تجارتی تعلقات میں تناؤ کو بڑھا سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ جلد ہی تجارت سے متعلق اہم اقدامات کی نقاب کشائی کرنے والے ہیں۔

فیصلے میں ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کے کردار پر جاری قیاس آرائیوں کے درمیان، ٹرمپ نے واضح کیا کہ آٹو ٹیرف پالیسی بنانے میں مسک کا کوئی دخل نہیں رہا۔ ٹرمپ نے کہا کہ مسک نے آٹو ٹیرف پر کوئی مشورہ نہیں دیا۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے بڑے آٹو مینوفیکچررز کے ساتھ پالیسی پر تبادلہ خیال کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ محصولات مجموعی طور پر متوازن ہوں گے اور شاید ٹیسلا کے لیے بھی فائدہ مند ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *