
دانتوں میں کیڑا لگ جانا ایک عام مسئلہ بن چکا ہے جو بچوں سے لے کر بڑوں تک ہر عمر کے افراد کو متاثر کرتا ہے۔ اس کی بنیادی وجوہات میں ناقص غذا، میٹھے کھانوں کا زیادہ استعمال، منہ کی صفائی کا خیال نہ رکھنا اور بیکٹریا کی افزائش شامل ہیں۔ یہ کیڑے دانتوں میں چھوٹے سیاہ گڑھوں کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ دانتوں کو کھوکھلا کر دیتے ہیں، جس سے درد اور دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ دانتوں کے کیڑوں سے جلدی نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے باورچی خانے میں موجود چند قدرتی چیزیں اس میں آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ یہ کون سی چیزیں ہیں اور انہیں کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔
لہسن (Garlic)
لہسن کو صحت کے لیے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے اور اسے کئی کھانوں میں ذائقے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو دانتوں کے درد اور کیڑوں کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اگر آپ دانتوں کے کیڑوں سے نجات چاہتے ہیں تو:
- ایک یا دو جوے کچا لہسن چبا کر کھائیں۔
- آپ لہسن کا پیسٹ بنا کر متاثرہ دانت پر لگا سکتے ہیں۔
- ایک کپڑے میں لہسن لپیٹ کر دانتوں پر رکھنے سے بھی آرام مل سکتا ہے۔
لونگ (Clove)
لونگ کو دانتوں کے درد کے لیے صدیوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس میں قدرتی اینٹی سیپٹک اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو دانتوں کے کیڑوں کو ختم کرنے اور درد کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ استعمال کا طریقہ درج ذیل ہے:
- لونگ کے تیل کو روئی کی مدد سے متاثرہ دانت پر لگائیں۔
- اگر لونگ کا تیل نہ ہو تو ایک لونگ کو چبا کر اس کا عرق متاثرہ جگہ پر لگا سکتے ہیں۔
- گرم پانی میں لونگ ڈال کر اس سے کلی کرنے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔
ناریل کا تیل (Coconut Oil)
ناریل کا تیل دانتوں کی صحت کے لیے بے حد مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس میں ایسے قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں جو بیکٹیریا کو ختم کرنے اور دانتوں کی صفائی میں مدد دیتے ہیں۔ اسے استعمال کرنے کا طریقہ درج ذیل ہے:
- ایک چمچ ناریل کے تیل کو منہ میں رکھ کر 10-15 منٹ تک گھمائیں اور پھر تھوک دیں (اسے نگلنے سے گریز کریں)۔
- ناریل کے تیل کو روئی میں لگا کر متاثرہ دانت پر رکھیں۔
- اس تیل کو روزانہ برش سے پہلے استعمال کریں تاکہ دانتوں کو کیڑوں سے بچایا جا سکے۔
نمکین پانی (Salt Water Rinse)
نمکین پانی کا غرارہ کرنا ایک سادہ مگر موثر طریقہ ہے جو دانتوں کے کیڑوں کو کم کرنے اور منہ کی صفائی میں مدد دیتا ہے۔ نمک میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں جو دانتوں کے انفیکشن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ طریقہ درج ذیل ہے:
- نیم گرم پانی میں ایک چمچ نمک ملا کر اچھی طرح حل کریں۔
- اس پانی سے دن میں دو سے تین بار کلی کریں۔
- یہ نہ صرف دانتوں کی صفائی میں مدد دے گا بلکہ مسوڑھوں کی صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہوگا۔
اضافی ٹپس:
- دن میں کم از کم دو بار دانت صاف کریں۔
- چینی اور میٹھے کھانوں کا زیادہ استعمال نہ کریں۔
- پانی زیادہ پئیں تاکہ منہ میں بیکٹیریا نہ بنیں۔
- فاسٹ فوڈ اور سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں۔
- سال میں کم از کم ایک بار دانتوں کے ڈاکٹر سے معائنہ ضرور کرائیں۔
یہ قدرتی طریقے دانتوں کے کیڑوں کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، تاہم اگر مسئلہ زیادہ سنگین ہو تو کسی ماہر دندان ساز (ڈینٹسٹ) سے رجوع کرنا بہتر ہوگا۔