
حیدرآباد (آئی اے این ایس)ایس ایس سی امتحان کے پیپر لیک کیس کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے الزام میں ضلع نلگنڈہ میں پولیس نے بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ کے خلاف2مقدمات درج کرلئے ہیں۔
پولیس نے بی آر ایس کے سوشل میڈیا انچارج منے کرشنک، سابق ڈیجیٹل میڈیا ڈائرکٹر دلیپ کوناتھم اور دیگر کے خلاف بھی کیس درج کرلیا ہے۔ پولیس نے منے کرشنک کو ملزم نمبر ایک بنایا ہے جبکہ راما راؤ اور دلیپ کو بالترتیب ملزم 2 اور3بنایا گیا ہے۔
فرضی خبر گشت کرانے کے الزام میں ان کے خلاف بی این ایس کی مختلف دفعات352(2) اور353(1) کے تحت کیس درج کرلیا گیا۔ راما راؤ جو سابق وزیر بھی ہیں اور دلیپ نے اپنے ایکس ہینڈل پر کرشنک کے پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کیا اس پوسٹ میں شکایت کی گئی نکریکل ٹاؤن میں ایک خانگی اسکول انتظامیہ کی جانب سے ایس ایس سی امتحان کا پرچہ لیک کرانے میں کانگریس کے کئی قائدین ملوث ہیں۔
کرشنک نے الزام عائد کیا کہ اس واقعہ میں جملہ15 افراد ملوث بتائے گئے ہیں مگر اب تک صرف6افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ انگریس ایم ایل اے کے قریبی حامی کا نام ایف آئی آر میں شامل نہیں ہے کیونکہ حکومت کے مبینہ دباؤ کے سبب ان کا نام ایف آئی آر میں درج نہیں کیا گیا۔
نکریکل بلدیہ کے صدرنشین چوگونی رجیتا نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی کہ پیپرلیک معاملہ سے جڑے کیس کے بارے میں دو چانلوں پر فرضی خبر ٹیلی کاسٹ کی گئی۔ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ کے ٹی آر، کرشنک اور دلیپ، سوشل میڈیا پرفرضی نیوز وائرل کررہے ہیں جس سے میری امیج کو نقصان ہورہا ہے۔ اگادی سرینواس کی شکایت پر ان کے خلاف ایک اور کیس درج کرلیا گیا۔