کنال کامرا نے پوچھا ہے کہ کیا قانون ان لوگوں کے خلاف منصفانہ اور یکساں طور پر کارروائی کرے گا جنہوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ توڑ پھوڑ مذاق سے ناراض ہونے کا مناسب جواب ہے؟
فائل تصویر آئی اے این ایس
اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے پیر کو کہا کہ وہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے بارے میں اپنے متنازعہ ریمارکس پر معافی نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے اس جگہ پر توڑ پھوڑ پر تنقید کی جہاں ان کا کامیڈی شو ریکارڈ کیا گیا تھا۔
36 سالہ کامیڈین نے اپنے شو میں ایک مشہور ہندی فلمی گانے کے بول میں ترمیم کرکے شندے کے سیاسی کیرئیر پر تنقید کی تھی۔ اس کے بعد مہاراشٹر میں افراتفری مچ گئی اور پیر کو دن بھر ہنگامہ جاری رہا۔ اب کامرانے اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ایکس پر جاری ہونے والے اپنے طویل بیان میں کامرانے کہا کہ جو لوگ سوشل میڈیا پر ان کا نمبر لیک کرنے میں مصروف ہیں یا اسے مسلسل کال کر رہے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ سب میرے وائس میل پر جاتا ہے، جہاں انہیں وہی گانا چلایا جائے گا جس سے وہ نفرت کرتے ہیں۔ “میں معافی نہیں مانگوں گا… میں اس ہجوم سے خوفزدہ نہیں ہوں اور میں نہیں چھپوں گا اور میں اس واقعے کے ختم ہونے کا انتظار نہیں کروں گا،” کامرا نے ایکس پر لکھا۔
کامراکے کامیڈی شو کے کلپس اور اس سے پیدا ہونے والے سیاسی تنازعہ نے پیر کو سرخیاں بنائیں۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ کامرا کو اپنی “نچلی سطح کی کامیڈی” کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔ دریں اثنا، اپوزیشن لیڈر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کامیڈین نے جو کہا اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔ کانگریس اور سی پی آئی (ایم) بھی کامراکی حمایت میں سامنے آئے۔
اتوار کی رات شیو سینا کے ارکان نے کھار میں ہیبی ٹیٹ کامیڈی کلب کے ساتھ ساتھ اس ہوٹل کو بھی نقصان پہنچایا جس کے احاطے میں کامرا کا شو ہو رہا تھا۔ کامرا نے کہا کہ پنڈال میں توڑ پھوڑ “احمقانہ” تھی۔کامرانے اپنے بیان میں کہا، ‘تفریحی مقام صرف ایک اسٹیج ہے۔ ہر قسم کے شو کے لیے جگہ ہے۔ ہیبی ٹیٹ (یا کوئی اور مقام) میری کامیڈی کے لیے ذمہ دار نہیں ہے، اور نہ ہی اس کا میرے کہنے یا کرنے پر کوئی اختیار یا کنٹرول ہے۔ اور نہ ہی کوئی سیاسی جماعت ایسا کرتی ہے۔ کسی کامیڈین کے الفاظ کی وجہ سے کسی مقام پر حملہ کرنا اتنا ہی احمقانہ ہے جتنا کہ ٹماٹر لے جانے والے ٹرک کو الٹ دینا کیونکہ آپ کو بٹر چکن پیش کیا جانا پسند نہیں تھا۔’
مزاحیہ اداکار نے “سیاستدانوں کی طرف سے اسے سبق سکھانے کی دھمکیوں” اور اس کے اظہار رائے کے حق کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ “میں اپنے خلاف کسی بھی قانونی کارروائی کے لیے پولیس اور عدالتوں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہوں” انہوں نے کہا کہ “ایک طاقتور شخص کی قیمت پر مذاق برداشت کرنے کی آپ کی نااہلی میرے حق کی نوعیت کو نہیں بدلتی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔