
حیدرآباد۔24مارچ (آئی اے این ایس) شہر حیدرآباد میں جنسی حملہ سے بچنے کیلئے ایک نوجوان خاتون چلتی ایم ایم ٹی ایس ٹرین سے چھلانگ لگانے کے بعد زخمی ہوگئی۔ سکندرآباد میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جبکہ ایک شخص تیلاپور۔میڑچل ایم ایم ٹی ایس (ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سسٹم) ٹرین کے لیڈیز کوچ میں داخل ہوا اور نوجوان خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی۔
ریلوے پولیس نے پیر کے روز یہ بات کہی۔ چلتی ٹرین سے چھلانگ لگانے کے بعد 23 سالہ نوجوان خاتون، کوم پلی میں ریلوے برج کے قریب جھاڑیوں میں زخمی حالت میں پائی گئیں۔ راہ سے گذرنے والے افراد نے 103ایمبولنس سرویس کو الرٹ کردیا۔ ایمبولنس کے ذریعہ زخمی خاتون کو گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔
زخمی خاتون آندھراپردیش کے ضلع اننت پور کی متوطن بتائی گئی ہیں اور وہ شہر حیدرآباد کے قرب و جوار میں واقع ایک خانگی کمپنی میں کام کرتی ہیں۔ اس خاتون نے اتوار کے روز پولیس کوبتایا کہ وہ مرمت شدہ اپنا موبائل فون حاصل کرنے سکندرآباد پہنچی تھیں۔مرمت کے بعد فون حاصل کرنے کے بعد وہ سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پہنچی۔
جنرل ٹکٹ لینے کے بعد وہ تیلاپور۔میڑچل ایم ایم ٹی ایس میں سوار ہوئیں اور محفوظ لیڈیز کوچ میں ایک نشست پر بیٹھ گئیں۔ ان کے ساتھ اس کوچ میں دیگر دو خواتین بھی سفر کررہی تھیں اور وہ الوال اسٹیشن پر اتر گئیں۔ رات کے تقریباً8:30بجے وہ کوچ میں تنہا سفر کررہی تھیں۔
اس دوران ایک نوجوان لیڈیز کوچ میں داخل ہوا اور میرے قریب آکر مجھ سے جنسی خواہش پوری کرنے کی درخواست کی مگر میں نے انکار کردیا جس کے بعد نوجوان نے میرے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔ حملہ آور کے چنگل سے فرار ہونے اور جنسی زیادتی سے بچنے کے لئے خاتون چلتی ایم ایم ٹی ایس ٹرین سے چھلانگ لگادی۔
پولیس نے بتایا کہ خاتون کے سر، ٹھوڈی، کمر اور بائیں ہاتھ میں گہری چوٹیں آئی ہیں۔ متاثرہ خاتون کے مطابق ملزم کی عمر 25 سال کے قریب ہوگی، وہ دبلا اور اس کا رنگ سیاہ تھا۔ ملزم، چیک شرٹ پہن رکھا تھا۔
خاتون نے پولیس کو بتایاکہ اگر ملزم دوبارہ دکھائی دے تو وہ اسے بہ آسانی شناخت کرسکتی ہیں۔ اننت پور کی رہنے والی نوجوان خاتون خانگی کمپنی میں کام کرتی ہیں اور وہ ایک ہاسٹل میں رہتی ہیں۔ اس واقعہ کے بعد ایم ایم ٹی ایس ٹرینوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ انسپکٹر گورنمنٹ ریلوے پولیس سائی ایشور گوڑ نے کہا کہ ریلوے پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔