مدھیہ پردیش: ’میں معافی نہیں مانگوں گا‘، بی جے پی رکن اسمبلی نے پارٹی کے خلاف شروع کیا محاذ، کانگریس کا بھی ملا ساتھ

سمہاستھا مدھیہ پردیش کے اجین میں منعقد ہونے والا مہاکمبھ میلہ ہے، جو ہر 12 سال میں ایک بار شپرا ندی کے کنارے پر ہوتا ہے۔ اسے ’سمہاستھا کمبھ مہاپرو‘ بھی کہا جاتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
user

مدھیہ پردیش کے اجین میں ہونے والے ’سمہاستھا‘ کو لے کر کافی ہنگامہ ہو رہا ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی چنتامنی مالویہ نے اسمبلی میں یہ مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ اجین کے کسان پریشان ہیں اور ڈرے ہوئے ہیں۔ ان کی زمینوں پر زبرستی قبضہ کیا جا رہا ہے۔ اس بیان کے بعد بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے انہیں نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ عوامی جگہ پر بیان بازی کر کے پارٹی کی شبیہ کو خراب کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں چنتامنی کو 7 دنوں کے اندر جواب دینے کے لیے کہا گیا ہے۔

اس معاملے پر آلوٹ رکن اسمبلی چنتامنی مالویہ نے کہا کہ میں بی جے پی کا ایک پُرعزم کارکن ہوں۔ میں نے جو کچھ کہا وہ ایوان کے اندر کا معاملہ ہے۔ میں نے کچھ بھی غلط نہیں کہا ہے۔ میں معافی نہیں مانگوں گا۔ مجھے ابھی تک پارٹی کا نوٹس موصول نہیں ہوا ہے۔ اگر مجھے ملے گا تو میں حقائق پر مبنی جواب کے ساتھ پارٹی کو آگاہ کروں گا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا تھا کہ لینڈ مافیاؤں کی سازش کی وجہ سے کسانوں کو اپنی ہی زمین سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ سالوں سے یہاں زمین کا حصول صرف چند ماہ کے لیے ہوتا تھا، لیکن مستقل قبضہ درست نہیں ہے۔

دریں اثنا کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ بی جے پی میں کوئی آواز اٹھاتا ہے تو اس کی آواز دبا دی جاتی ہے۔ کسانوں کے مسائل پر ہم ان کے ساتھ ہیں۔ کانگریس پارٹی بھی اجّین جا کر کسانوں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوگی۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کو نوٹس ہی جاری کرنا تھا تو گووند راجپوت، پرہلاد پٹیل اور وشواس سارنگ کو کیوں نہیں جاری کیا۔ دوسری طرف بی جے پی اس معاملے پر خاموش ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سمہاستھا مدھیہ پردیش کے اجین میں منعقد ہونے والا مہاکمبھ میلہ ہے، جو ہر 12 سال میں ایک بار شپرا ندی کے کنارے پر ہوتا ہے۔ اسے ’سمہاستھا کمبھ مہاپرو‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ہندو مذہب کا ایک اہم تہوار ہے، جس میں سنت، مہاتما، اکھاڑے، عقیدت مند اور زائرین بڑی تعداد میں شامل ہوتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *