[]
مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے بارڈر اور کاراباخ کے علاقے میں آذربائیجانی فوج کی کشیدگی پیدا کرنے والی نقل و حرکت کے خلاف خبردار کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پاشینیان نے جمعرات کو جمہوریہ آذربائیجان کی طرف سے سرحد اور نگورنو کاراباخ کے علاقے میں کشیدگی پیدا کرنے کے امکان کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ “قفقاز کے علاقے میں ایک نئے دھماکے” کو روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرے۔
آرمینیا کے وزیر اعظم نے آذربائیجان میں علییف کی حکومت پر آرمینیائی زمینوں پر قبضے کی پالیسی کو جاری رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے خبردار کیا: آذربائیجان مشترکہ سرحدی علاقوں میں نئے فوجی تناؤ کی تلاش میں ہے۔
پاشینیان نے ایک بار پھر مشترکہ امن معاہدے پر دستخط کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے کی خواہش پر زور دیا۔
واضح رہے کہ آرمینیائی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک اگلے ہفتے امریکی افواج کے ساتھ مشترکہ مشق کی میزبانی کرے گا۔
یہ اعلان آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان کے نگورنو کاراباخ علاقے سے آرمینیا کو ملانے والی واحد سڑک پر سکیورٹی برقرار رکھنے پر روسی امن دستوں پر تنقید کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ تاہم روس نے آرمینیا کی اس تنقید کو مسترد کر دیا۔
اب آرمینیا کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ “ایگل پارٹنر 2023” مشقوں کا مقصد بین الاقوامی امن مشنز میں آرمینیائی اور امریکی افواج کے درمیان تعاون کی سطح کو بڑھانا ہے۔
یہ مشق 11 سے 20 ستمبر تک آرمینیا کے زار ٹریننگ سینٹر میں ہونے جا رہی ہے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ گذشتہ ہفتے نیٹو کی توسیع کے لیے یورپی کمیٹی کے سربراہ گنٹر فلنگر نے سوشل نیٹ ورک X (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پیغام شائع کیا تھا جس میں آرمینیائی حکومت سے نیٹو میں شمولیت کا کہا گیا ہے۔
انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو بھی لکھا کہ وہ آرمینیا کی حمایت کریں۔