کیا حکومت جانچ کے نام پر نئے راشن کارڈز کے اجرا میں تاخیر کررہی ہے؟، درخواست گزار پریشان

حیدرآباد: راشن کارڈز کے اجرا میں تاخیر پر درخواست گزاروں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ شکایات کے مطابق، حکام جانچ کے نام پر وقت ضائع کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے مستحق افراد کو کارڈ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

26 جنوری کو چھ اسکیموں کے آغاز کے موقع پر میڑچل ۔ ملکاجگیری ضلع میں صرف 6,800 افراد کو راشن کارڈز جاری کیے گئے تھے۔ تاہم، اس کے بعد سے اب تک مزید کارڈز کے اجرا پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ درخواستوں کی جانچ جاری ہے، لیکن عوام کا الزام ہے کہ حکومت جان بوجھ کر تاخیر کر رہی ہے۔

راشن کارڈز کے اجرا میں تاخیر کے باعث عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی درخواست گزار عوامی نمائندوں اور سرکاری دفاتر کے چکر کاٹ رہے ہیں، لیکن انہیں تسلی بخش جواب نہیں مل رہا۔

راشن کارڈ مختلف فلاحی اسکیموں کے لیے بنیادی دستاویز ہے۔ اس کے بغیر مستحق افراد آروگیہ شری جیسی مفت طبی سہولتوں سے استفادہ نہیں کر پا رہے۔ اسی طرح، مکان الاٹمنٹ، پنشن اور دیگر حکومتی اسکیموں کے لیے بھی راشن کارڈ کو ضروری قرار دیا گیا ہے، جس کی عدم دستیابی سے عوام مشکلات میں مبتلا ہیں۔

میڑچل۔ ملکاجگیری ضلع میں 1.22 لاکھ درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں، لیکن اب تک صرف 6,800 افراد کو راشن کارڈز ملے ہیں۔ خاص طور پر جی ایچ ایم سی (GHMC) کے تحت آنے والے حلقوں میں ایک بھی راشن کارڈ جاری نہیں کیا گیا۔

عوام حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ راشن کارڈز کے اجرا کو تیز کیا جائے تاکہ مستحق افراد کو ان کے حقوق مل سکیں۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ حکومت بار بار یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ راشن کارڈز کی تقسیم ایک مسلسل عمل ہے، لیکن حقیقت میں درخواست دہندگان کو شدید مایوسی کا سامنا ہے۔ حکام کی جانب سے اس معاملے پر باضابطہ وضاحت کا انتظار کیا جا رہا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *