جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب ملے گا؟ کانگریس لیڈر جے رام رمیش کا امت شاہ سے سوال

جے رام رمیش نے کہا کہ ’’ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ آپ جموں و کشمیر کو مکمل درجہ دینے کے بارے میں بتائیے۔ اگر جموں و کشمیر میں حالات بدل گئے ہیں تو آپ اس کو مکمل ریاست کا درجہ واپس کیوں نہیں لوٹاتے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں جمعہ (21 مارچ) کو دہشت گردی کے حوالے سے مودی حکومت کی ’زیرو ٹالرنس‘ پالیسی پر بات کی۔ اب ان کے بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے جموں و کشمیر سے متعلق کچھ اہم سوالات امت شاہ کے سامنے رکھ دیے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ امت شاہ نے بہت ساری باتیں کیں لیکن جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے، اس پر کوئی بات کیوں نہیں کی؟ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ آپ جموں و کشمیر کو مکمل درجہ دینے کے بارے میں بتائیے۔ آپ دعویٰ کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں حالات بدل گئے ہیں تو آپ اس کو مکمل ریاست کا درجہ واپس کیوں نہیں لوٹاتے۔ اس پر انہوں نے کچھ نہیں کہا۔‘‘

جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے ایک بار پھر سوال اٹھایا کہ آپ مردم شماری کب کرائیں گے، 2021 میں کرانی تھی۔ مردم شماری نہ کرانے کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ قریب 14 کروڑ ہندوستانیون کو نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ 15 کرروڑ ہندوستانیوں کو راشن نہیں مل پا رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’4 سال ہو گئے ہیں لیکن مردم شماری نہیں ہوئی۔ اس پر بھی وزیر داخلہ نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ 2 گھنٹے کی تقریر تھی، پوری دنیا کی باتیں کر رہے تھے لیکن مردم شماری کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا، کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے اس حوالے سے کچھ نہیں کہا۔‘‘

جے رام رمیش نے امت شاہ کی تقریر کے حوالے سے کہا کہ ’’یہ ایک انتخابی تقریر تھی، اس میں صرف مغربی بنگال کو نشانہ بنایا گیا، تمل ناڈو کی حکومت کو نشانہ بنایا گیا۔ ہماری جانب سے اجے ماکن نے سوال اٹھائے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں فساد ہو رہے ہیں، وہاں پر بھی ڈبل انجن کی حکومت ہے، اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا، جو اصل مسائل ہیں اس پر تو انہوں نے کچھ کہا ہی نہیں۔ منی پور اور ناگالینڈ کے بارے میں بھی کچھ نہیں بولے۔‘‘

واضح ہو کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر میں انسداد دہشت گردی آپریشنز و ترقی اور دہشت گردی پر مودی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہماری حکومت نہ تو دہشت گردی کو برداشت کرتی ہے اور نہ ہی دہشت گردوں کو۔‘‘ انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’’نریندر مودی کے آنے کے بعد دہشت گردی کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی اپنائی گئی۔ ہمارے آنے کے بعد جب اری اور پلوامہ میں حملے ہوئے تو ہم نے 10 دنوں کے اندر پاکستان میں داخل ہو کر سرجیکل اور ایئر اسٹرائیک کر کے سخت جواب دیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *