شمبھو اور کھنوری بارڈر پر کسانوں کے ٹینٹوں پر بلڈوزر برسے، کئی کسان رہنما حراست میں

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ امریندر سنگھ راجہ وڈنگ نے مرکز اور پنجاب حکومتوں پر کسانوں کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگایا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

user

کل یعنی 19 مارچ کو چندی گڑھ میں مرکزی وفد کے ساتھ میٹنگ کے بعد واپس آتے ہوئے کئی کسان رہنماؤں، بشمول سرون سنگھ پنڈھر اور جگجیت سنگھ ڈلیوال کو موہالی میں حراست میں لے لیا گیا۔ اس دوران پنجاب پولیس نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو شمبھو اور کھنوری بارڈر سے ہٹانا شروع کر دیا۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو اسٹیج اور ٹینٹ اکھاڑ کر ہٹا دیا۔ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بارڈر گزشتہ ایک سال سے بند تھی۔ پولس نے کئی کسان لیڈروں کو حراست میں لے لیا جن میں سرون سنگھ پنڈھر اور جگجیت سنگھ ڈلیوال شامل ہیں۔

شمبھو بارڈر اور کھنوری بارڈر پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ احتجاجی مقام پر ایمبولینس، بسیں اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں تعینات کر دی گئی ہیں۔نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق  پٹیالہ رینج کے ڈی آئی جی مندیپ سنگھ سندھو کی قیادت میں تقریباً 3000 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

پنجاب کے وزیر خزانہ ہرپال سنگھ چیمہ نے پولیس کی کارروائی کو درست قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘بارڈر بلاک کی وجہ سے ریاست کی معیشت کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ دونوں شاہراہیں پنجاب کی لائف لائن ہیں، ان کی بندش سے صنعت اور کاروبار کو بہت نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ‘کسانوں کو دہلی جا کر احتجاج کرنا چاہیے’۔

پولیس کارروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کسانوں نے پنجاب کی عام آدمی پارٹی حکومت پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے انہیں الجھایا ہوا ہے۔ حکومت نے مذاکرات کا وعدہ کرکے بھوک ہڑتال ختم کرنے کو کہا۔ کسانوں نے اے اے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ امریندر سنگھ راجہ وڈنگ نے مرکز اور پنجاب حکومتوں پر کسانوں کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘کسانوں کو مذاکرات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن بات چیت کے بعد پنجاب پولیس نے کسانوں کو حراست میں لے لیا۔’ ایس اے ڈی کی رکن پارلیمنٹ ہرسمرت کور بادل نے وزیر اعلی بھگونت مان کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا، ‘بھگونت مان اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔ الیکشن کے دوران انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کے تمام مطالبات پورے کئے جائیں گے لیکن اب وہ کسانوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔

شرومنی اکالی دل کے لیڈر دلجیت سنگھ چیمہ نے کہا، ‘کسانوں کو اس طرح حراست میں لینا غیر جمہوری اور غیر قانونی ہے۔ انہوں نے بھگونت مان سے اس معاملے پر جواب طلب کیا ہے۔ دلجیت سنگھ چیمہ نے کہا، ‘مرکزی وزیر زراعت نے خود کہا ہے کہ اگلی میٹنگ 4 مئی کو ہوگی، تو میٹنگ کے فوراً بعد کسانوں کو کیوں حراست میں لیا گیا؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *